کردار


Character

National Daughter

Aafia Siddiqui

Read


اعتدال 

آج کا موضوع ہے اعتدال 

 انسان دنیا میں آیا ہے تو اس کے ساتھ بہت سے فرائض اور زمہ داریاں لگی ہیں سب سے اہم فرض اللہ کا ہے

کہ کسی بھی حال میں اللہ کو ناراض نہ کرے

اس میں دو طرح کے فرائض ہیں

ایک اللہ سے متعلق

اور دوسرے مخلوق سے متعلق

دونوں ضروری ہیں

مثال کے طور پر اگر ایک شخص اللہ کے فرائض پورے کرنے میں لگا رہے

اور مخلوق کے فرائض جو اللہ ہی کے حکم میں آتے ہیں پورے کرنے سے کوتاہی کرے تو اس کی بخشش نہیں ہو سکتی جب تکہ وہ شخص جس کا حق کھایا ہو معاف نہ کرے

سرکاری دفاتر میں وقفہ نماز، صبح قرآن کی تلاوت، گھر والوں سے گپ شپ اور ذاتی مسائل کو دفتری اوقات میں حل کرنا جیسی چیزیں شامل ہیں

ہاں اگر انسان اکیلا ہو تو اور بات ہے

اگر سائلین کی قطاریں لگی ہوں اور صاحب اٹھ کر وقفہ نماز میں چلے جائیں جبکہ وہ اسے بعد میں بھی قضا کیے بغیر پڑھ سکتے ہیں تو دیکھنے والوں کو ذیادتی محسوس ہو گی

ہم نے دیکھا ہے کہ گھر پر یا ذاتی کاروبار یا کلینک پر ہم نماز کو انتظار کرا دیتے ہیں

لیکن جہاں ہم تنخواہ لیتے ہیں

وہاں ہمارا عمل ہماری عادت کے خلاف ہوتا ہے

ہم سمجھتے ہیں کہ ہم اسلام کی خدمت کر رہے ہیں

کیا یہ خدمت صرف دفتری اوقات میں ہی فرض ہے


 National Nuclear Scientist

Pervez Hood Bhoy

Read


اختیار

دوستومیں کل ایک ٹیکسی میں سفر کر رہا تھا 

اور وہ کسی بھی اشارے پر نہیں رک رہا تو میں نے ان سے عرض کی کہ آپ اشارے پر رکا کریں اس کی وجہ یہ ہے کہ جب آپ اشارے پر نہیں روکتے اور اشارہ توڑتے ہیں تو حکمرانوں کو ملک توڑنے کا جواز مل جاتا ہے

بات یہ ہے کہ جب آپ کے اختیار میں اشارہ توڑنا تھا تو آپ نے اشارہ توڑا

جب آپ کے اختیار میں ملک توڑنا ہو گا تو ملک بھی توڑ دیں گے

بات یہ ہے کہ آپ کے اختیار میں جو چیز تھی اس کے ساتھ آپ نے کیا سلوک کیا


National Talent

Asher Azeem

Read


انسان کی آزمائش

دوستو بنیادی طور انسان کی آزمائش تین چیزوں سے ہوتی ہے 

1

 زر یعنی پیسہ 2. ذمین 3. ذن اگر آپ غور کریں تو بتہ چلے گا کہ 90 فیصد جرائم انہیں چیزوں کے گرد گھومتے ہیں

مثال کے طور پاکستان میں جتنی کرپشن ہے وہ پیسے کی شکل میں ہوتی ہے اور ایسا شخص چوری کے حکم میں آتا ہے تو ان سب کے ہاتھ کاٹ دیں

دوسرا 

خواتین کے ساتھ ذیادتی جس میں 80 کوڑے یا سنگسار کر دیا جاے

تیسرا 

ذمین تو اس کے متعلق مکمل تفصیلی قوانین خود قرآن میں موجود ہیں


باقی انسانی جان سے متعلق ہیں

آنکھ کے بدلے آنکھ جان کے بدلے جان

اب آپ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اصل چیز قوانین نہیں بلکہ اس پر عمل ہے


جو لوگ اللہ کو نہیں مانتے ان ممالک میں بھی حق آزادی رائے ہے اور لوگ خوشحال ہیں


وجہ یہ ہے جب قانون پر عمل درآمد نہ ہو تو معاشرہ ایک خوفناک جنگل کی صورت اختیار کر لیتا ہے اس میں بنیادی حقوق کی بجاے یہ دیکھا جاتا ہے کہ وسائل کس کے پاس زیادہ ہیں


تو جس کے پاس وسائل زیادہ ہوں گے وہی ملک کے سیاہ اور سفید کا مالک ہو گا

Nobel Prize

Abdus Salam

Read


تعویز

آج کا موضوع ہے 

کردار


دوستو انسان دنیا سے کیا لے کر جاتا ہے 


پیسہ نہیں

جائیداد نہیں

اولاد نہیں

مال نہیں


آج ایک کام آپ کو دیتا ہوں

اپنے بستر کے ساتھ والی دیوار پر ایک کاغذ پر یہ لفظ لکھ کر لگا دیں


پھر اس کے کرشمے دیکھیں


Independence Hero

Bhagat Singh

Read


خوشحالی

آج کا موضوع ہے خوشحالی

جاپان دنیا کا سب سے امیر ملک تھا لیکن خوش حال نہیں تھا کیونکہ دنیا میں سب سے ذیادہ خودکشیاں جاپان میں ہوتی تھیں

چین دنیا کا سب سے امیر ملک بن گیا لیکن خوش حال نہیں ہے

خوشی کا تعلق مال اسباب سے نہیں بلکہ دل کے سکون سے ہے

اگر ایک آدمی ذہنی دباؤ کا شکار ہے تو اسے کوئی بات خوش نہیں کر سکتی

ایلوس پریسلے کی خودکشی مایکل جیکسن کی موت اور بل گیٹس کی بیوی کا اپنے محبوب شوہر کو طلاق دینا چند ایسی مثالیں ہیں

سکون کا تعلق انسان کی روح کے ساتھ ہے

روح کا تعلق اللہ کے ساتھ ہے

روح جب تک اللہ سے جڑتی نہیں اسے سکون نہیں ملتا

جیسے پیٹ کی آگ کے لیے کھانا پینا، نفس کی بھوک کے لیے جنسی تعلق اور سونے کے لیے آرام دہ گھر کی ضرورت ہوتی ہے

اسی طرح دل کے سکون کے لیے اور پھر دل کی خوشی کے لیے اللہ سے تعلق ضروری ہے

National Leader

Siraj Ul Haq

Read


خود احتسابی

آج کا موضوع ہے خود احتسابی 

پہلے آپ کو ایک مزے کا واقع سناتا ہوں آرمی میڈیکل کالج کے تیسرے سال میں دو دفعہ ناکام ہونے پر مجھے اسی سال روک لیا گیا

میں نے سوچا کہ میں ناکام کیوں ہوا

غور کرنے پر پتہ چلا کہ باقی طالب علموں کی طرح میں بھی سال کے آخر ہی میں پڑھتا تھا

لیکن وہ کامیاب ہو جاتے میں ناکام

مذید سوچنے پر پتہ چلا کہ میرے اندر یہ صلاحیت ہی نہیں کہ آخر میں پڑھ کر پاس ہو جاؤں

لہذا میں نے فیصلہ کیا کہ پورا سال پڑھا جاے چنانچہ روذانہ 2 گھنٹے سبق یاد کرنے کے لیے مخصوص کر دیے

نتیجہ یہ نکلا کہ نا صرف کامیاب ہو گیا بلکہ انعامی رقم بھی ملی

اب آتے ہیں خود احتسابی کی تعریف کی طرف

خود احتسابی زمہ داری لینے کا نام ہے

جس میں آپ اپنی زندگی میں پیش آنے والے واقعات کی زمہ داری لیتے ہیں

دوسروں کو مورد الزام ٹھرانے، مسائل کو نظر انداز کرنے اور اپنے کوتاہیوں کو چھپانے کی کوشش نہیں کرتے

آپ اپنی گزشتہ غلطیوں اور زندگی کے واقعات سے سبق سیکھتے اور مستقبل میں ان سے بچنے اور کامیابی کی منزل کو طے کرنے کا لائحہ عمل اختیار کرتے ہیں