عید الضحی قربانی کی لازوال داستان کے طور پر جانی جاتی ہے
لیکن اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے
آگ میں تو ہمیں دکھانے کے لئے ڈالا گیا تھا اور چھری بھی تو ہمیں دکھانے کے لئے چلائ گئ تھی
اصل قربانیاں تو ہو چکی تھی جو ہمارے سامنے نہیں
بار بار آزمائش میں ڈالا گیا بار بار امتحان میں کامیابی حاصل کی
آخر کیا ضرورت تھی آزمائش میں ڈالنے کی
اللہ کے محبوب بندے تھے
جب ایک کار بنانے والی فیکٹری ایک کار کو بناتی ہے تو پہلے اسے ایک خاص جگہ پر آزمایا جاتا ہے ہر طرح سے چلایا جاتا ہے کبھی رفتار تیز کر کے کبھی زور زور سے گھما کر اسے مختلف طریقوں سے ٹیسٹ کیا جاتا ہے
وہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ جب اصل سڑک پر یہ گاڑی لائ جاے گی تو کہیں ناکام تو نہیں ہو جاے گی
یاد رہے یہ دنیا ایک امتحان گاہ یا ٹیسٹ کی جگہ ہے اصل نہیں
اصل زندگی آنے والی ہے جو اس امتحان میں کامیاب ہو جاے گا وہ اصل جگہ کے مزے لوٹے گا اور ایک جگہ ایسی بھی ہوتی ہے جہاں ناکام ہونے والی گاڑیاں توڑ پھوڑ کر تباہ برباد اور نیست ونابود کر دی جاتی ہیں ایک ایسی ہی جگہ اللہ کے پاس بھی ہے
آپ نے کس جگہ جانا ہے
کیا ہم آزاد ہیں
14
اگست پاکستان کی آزادی کا دن
یہ وہ دن ہے جس دن ہمیں آزادی ملی
ہندو بنئے سے انگریز سامراج سے
لیکن چند ہی دن بعد ہماری غلامانہ ذہنیت نے اپنے لئے اور آقا ڈھونڈ لئے
ہمیں اتنی عادت پڑ گئی تھی غلامی کی کہ ہم کوئی بھی فیصلہ آزادانہ نہیں کر سک
ے لیکن آج جو نسل پاکستان میں پیدا ہوئ ہے یہ آزاد نسل ہے
یہی وہ نسل ہے جس نے ترکی جیسے کئی ممالک میں غلامی کی زنجیریں توڑیں اور حقیقی آزادی حاصل کی
آزادی ایک خواب یا حقیقت
آج 75 ہوگئے جسمانی آزادی کے اللہ کا شکر ہے
لیکن ذہنی طور پر آج بھی ہم غلام ہیں
پاکستان کو جسمانی آزادی تو دی گئ مگر ذہنی نہیں
ان کے زہن میں یہ چیز ڈالی گئی
کہ تمہیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں تمہاری حفاظت معیشت وغیرہ کے ہم ذمہ دار ہیں
بس تم نے ایشیا میں ہمارے مفادات کی حفاظت کرنی ہے اور ہر اس ملک کے خلاف لڑنا ہے جس سے ہماری دشمنی ہے ہم تمھارے دوست (آقا ) اور تم ہمارے دوست (غلام )
پھر ایسے معاشی ادارے (آئی ایم ایف ) بنائے گئے جہاں سے سود پر تمہیں قرض ملے گا (اور تمہارے آنے والی نسلیں ہماری مقروض ہو جائیں گی )
نوٹ۔ بریکٹ کے اندر اصل متن کی تشریح شامل ہے
آپ کے لئے 14 اگست آج ہے میرے لیے روز ہے
14
اگست آزادی کا دن ہے یہ دن میں روز مناتا ہوں
آپ آج پاکستان کے حق میں نعرے لگائں گے میں روز لگاتا ہے
آج آپ پاکستان کی آزادی کی خوشی اور جشن منایں گے میں روز مناتا ہوں
آپ جانتے ہیں انگلینڈ میں ماوں کا دن
Mothers day
کیوں منایا جاتا ہے
کیونکہ وہاں پورا سال ماں سے کوئی ملنے نہیں جاتا لیکن پاکستان میں نہیں منایا جاتا کیونکہ آپ سارا سال اپنی ماں کے پاس ہوتے ہیں
اس لئے آج میں یہ کہتا ہوں آپ سے
پاکستان سے پاکستانی ماں والا سلوک کریں
انگلینڈ والی ماں جیسا نہیں
پاکستان میرا وطن میرا گھر
کیا واقعی پاکستان میرا وطن میرا گھر ہے
اگر واقعی پاکستان میرا گھر میرا وطن ہے پھر میں اپنے ہی گھر میں رہنے کا کرایہ کیوں دیتا ہوں
جب قربانی دینے کا وقت آتا ہے جیسا کا آج 6 ستمبر ہے جو کے اپنے اندر قربانیوں کی لازوال داستان رکھتا ہے
تب مجھے کہا جاتا ہے کہ وطن کی مٹی گواہ رہنا اور جب ایک کمرے کی چھت ڈالنے کی باری آتی ہے تو مجھے کہا جاتا ہے کہ پہلے سود پر قرض لے کر زمین خریدو پھر اور سود پر ایک کمرہ بناؤ پھر ساری عمر اس سود کو اصل ذر کے ساتھ ادا کرتے رہو
آج سے نصف صدی قبل میرے باپ نے 4 مرلے کا گھر بنانے کے لیے سود پر بینک سے قرضہ لیا تھا جو ان کی وفات 2001 تک ادا نہ ہو سکا آج مجھے بھی یہی سود پر قرضہ دیا جا رہا ہے جو میری وفات تک ادا نہ ہو سکے گا
وطن کی مٹی گواہ رہنا
جمعہ اور نیا سال مبارک ہو
آج 2 محرم الحرام ہے
اسلامی سال کا دوسرا دن
اس مہینے کی بہت فضیلتِ ہے
یہ ان چار مہینوں میں سے ایک ہے جنہیں اللہ نے با برکت قرار دیا ہے
اسے اللہ کا مہینہ بھی کہتے ہیں
اسی مہینے میں مکہ سے مدینہ ہجرت ہوئی اسی لیے اسلامی کیلنڈر کو ہجری کیلنڈر بھی کہتے ہیں
اور اس سے شروع ہونے والے سال کو ہجری سال بھی کہتے ہیں
ایک شخص میرے آقا پیرو مرشد استاد رہبر دنیا اور آخرت کے پاس آیا اور پوچھا یا رسول اللہ رمضان کے بعد کونسا مہینہ روزہ رکھنے کے لیے بہتر ہے
آپ نے فرمایا اللہ کا مہینہ یعنی محرم
قرآن میں اس مہینے میں اغیار سے لڑنے سے منع فرمایا گیا
یہی وہ مہینہ ہے جس میں واقعہ کربلا ہوا جو تاریخ میں سنہرے الفاظ سے لکھا گیا۔
حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ اور یزید کی افواج کے درمیان جنگ
شاید اس کو جنگ کہنہ غلط ہو گا
ایک شخص ایک طرف اور ایک پوری فوج ایک طرف
اسے ظلم کہا جا سکتا ہے
لیکن اس میں ہمارے لیے ایک سبق ہے
ایک انسان بھی تن تنہا پوری فوج کا مقابلہ کر سکتا ہے
نہ صرف مقابلہ بلکہ ان کو ذلت آمیز اور دائمی شکست سے بھی دوچار کر سکتا ہے
یہ دور اپنے ابراہیم کی تلاش میں ہے
مجھے ہے حکم اذاں لا الہ الااللہ
واللہ اعلم
و توفیق من جانب اللہ
الحمدللہ رب العالمین
و صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم
ربنا اتنا فی الدنیا حسنا و فی الاخرات حسنا و قنا عذاب النار