پاکستان کی تعمیر نو
ReMaking of Pakistan
1
1
انسان کی جسمانی ترقی میں سب سے زیادہ اہم کرداراس کی معیشت کا ہوتا ہے
اسی طرح قوموں کی ترقی بھی ایسے ہی ہوتی ہے جو ملک یا انسان معاشی طور پر ازاد نہیں ہوتا وہ کبھی بھی ازاد زندگی نہیں گزار سکتا
اس لیے اگرکسی بھی قوم یا ملک نے ترقی کرنی ہے تو سب سےپہلے اسے معاشی ازادی حاصل کرنی ہو گی
انسان کی ترقی دو طرح سے ہوتی ہے ایک جسمانی اور دوسرا روحانی
اور انسان کے لیے دونوں پر محنت کرنا ضروری ہے جسمانی ترقی سےانسان روزگار زندگی انجام دیتا ہے اور روحانی ترقی سے روزگار اخرت ۔ کیاکویی ملک یا قوم یہ پسند کرے گی کہ دنیا میں تو ترقی کرے لیکن اخرتمیں پیچھے رہ جاے
اس لیے ہر دو محاذ پر یہ جنگ لڑنی ہو گی اور ہر دو کےلیے برابر وقت نکالنا ہو گا
انسانی ترقی کے کئی مراحل ہیں
ایک مرحلے سے دوسرے مرحلے تک جانے میں وقت لگتا ہے۔ جلد بازی سے کام خراب ہوتے ہیں ۔قوم اورملک کی ترقی بھی ایسے ہی ہوتی ہے۔ اگرمیںپاکستان کی ترقی کی بات کروں ۔ تومیرےخیال میں سب سے پہلہ کام جو ہمیں کرنا ہے۔
وہ یہ ہے کہ ہر شخص معاشی آ زادی حاصل کرے۔
کام کرے۔
قوموں کے عروج وزوال میں سب سے اہم بات یہ ہوتی ہے
کیا قوم تاریخ کے نقشے پر کویی یادداشت چھوڑنا چاہتی ہے
قومیں ختم ہو جاتی ہیںلیکن تاریخ رہتی ہے
کیاپاکستان کے عوامتاریخ پر اپنانقش چھوڑنا چاہتے ہے
کسی بھی ملک کی ترقی کا زمہ دار اس کی عوام بلعموم اور اس کا حکمران بلخصوص ہوتے ہے
زمہ دار اور حکمران اس شخص کو بنانا چاہیے جو اس عہدے کا طلب گار نہ ہو ورنہ اللہ کی مدد نہیں آے گی
اسی ایک وجہ سے ہمارے حکمران مسائل کے حل میں ناکام ہو جاتے ہیں
قوم کی جیت یا ہار اسکی دنیاوی ترقی یا تنزلی کی وجہ سے نہیں ہوتی
بلکہ اس کے اندر موجود سکون سے ہوتی ہے
اگر ایک قوم اندر سے پرسکون ہو تو وہ ہر حال میں جیت جاتی ہے اور اگر وہ اندر سے بے سکون ہو تو وہ ہار جاتی ہے
کیا پاکستان کے عوام اندر سے پر سکون ہیں