جدید دور کے تقاضوں کے مد نظر انسان کی ضروریات میں جہاں اضافہ ہوا ہے وہاں آمدنی میں کمی ہوی ہے
اس صورت حال میں انسان کو بعض اوقات قرض لینے کی ضرورت پیش آ جاتی ہے لیکن یہ قرض کسی ایسے ادارے سے نہیں لینا چاپیے جو آپ کو یہ بتاے کہ آپ نے اپنا گھر کیسے چلانا ہے
چونکہ قرض کی بار بار ضرورت پڑتی ہے اس لیے اعتماد قائم کرنے کے لیے قرض کی بروقت ادائیگی ضروری ہے
اگر دنیا کی تاریخ اٹھا کر دیکھیں
تو معلوم ہو گا
کہ جن قوموں نے ترقی کی
ان کے اندر ایک چیز مشترک تھی اور وہ گھر بار کو چھوڑنا
آپ میری بات سے یقینا اختلاف کریں گے
لیکن کیا اگر عرب اپنا گھر بار نہ چھوڑتے تو آج پاکستان میں مسلمانوں کا وجود ممکن تھا
یہی حال باقی اقوام کا ہے
اب چلتے ہیں اپنے پیارے پاکستان کی طرف
جہاں ہر انسان اپنی زندگی میں مگن ہے
جہاں انفرادی سوچ تو پوری ہے کوئی قومی یا بین الاقوامی سوچ کا تصور ہی نہیں
میرے ایک نہایت محترم استاد پروفیسر عمران اکرم صحاف انچارج شعبہ امراض چشم نے فرمایا تھا
کہ
انگریز ماوں نے اپنے بچوں کی قربانی دی
تو دنیا پر انگلستان کا پرچم لہرایا
کیا آج کی پاکستانی مائیں یہ قربانی دینے کے لیے تیار ہیں
اج کے دور میں انسان کو ترقی کرنے کے لیے جہاں جسمانی ترقی کی ضرورت ہے وہاں روحانی ترقی کی بھی ضرورت ہے
جسمانی ترقی کے لیے جگہ جگہ جسمانی ورزش کے ادارے یعنی جم بنے ہوئے ہیں
لیکن روحانی ترقی کے ادارے موجود نہیں
تاریخی اعتبار سے پاکستان جس جگہ واقعہ ہے وہاں کے لوگ خانقاہوں کی طرف رجوع کرتے تھے
جہاں اپنی ناشکری کی وجہ سے پاکستانی عوام نے اور نعمتوں کو کھویا
خانقاہوں کو بھی کھویا
اگر آج پاکستان نے ترقی کرنی ہے تو اسے جسمانی نشونما کے ساتھ روحانی نشونما کی طرف بھی توجہ دینی ہو گی
تاریخ کے اعتبار سے پاکستان ایک ایسے خطے میں واقعہ ہے جہاں وسائل کی بہتات ہے
اور جو پانی اور خوراک کے اعتبار سے خود کفیل ہے
یہ بات تو آپ کو معلوم ہے کہ تیسری جنگ عظیم پانی اور خوراک پر ہو گی
لیکن کیا آپ کو یہ احساس ہے کہ جب ان بڑی بڑی طاقتوں کو جو اس وقت دنیا پر راج کر رہی ہیں پانی اور کھانے کے لیئے نہیں ملے گا تو وہ کیا کریں گیں
زرا سوچیں اگر آپ کو کھانا اور پانی نہ ملے اور آپ کے ہاتھ میں بندوق بھی ہو تو آپ کیا کریں گے
آپ یقینا بندوق کا استعمال کریں گے اور اپنی ضرورت کو ہر حال میں پورا کریں گے
اب چلتے ہیں ملک پاکستان کی طرف جہاں تاحد نگاہ کھیت ہی کھیت ہیں اور تازہ پانی کے بے تحاشہ وسائل ہیں
کیا پاکستان اس پوزیشن میں ہے کہ ان بڑی طاقتوں کے خلاف مزاحمت کر سکے
نتیجہ یہ
ہے کہ ہر آنے والے وقت کے ساتھ پاکستان اور زیادہ غیر محفوظ ہوتا جا رہا ہے
اب اس کا واحد حل یہ ہے کہ اللہ پاکستان کو ایک ایسا رہنما دے جو ان مسائل کا ادراک رکھتا ہو اور آنے والے ان نامسائد حالات کے لیئے ملک اور قوم کو تیار کرے
انسانی تاریخ میں آج تک ایسا ملک نہیں آیا جو اللہ کے نام پر بنا ہو
اللہ بڑے غیور ہیں جو ملک اللہ کے نام پر بنا ہو
اللہ اس کو ضرور عزت دیں گے
یہ میرا یقین ہے
موسی علیہ سلام کے آنے کے بعد قوم موسی نے شکوہ کیا
کہ اے موسی تیرے آنے کے بعد بھی وہی حالات ہیں جو تیرے آنے سے پہلے تھے
تو موسی علیہ سلام نے فرمایا ابھی تم نماز قائم کرو اور اللہ کے فرائض پورے کرو ایک وقت آئے گا جب اللہ تمہیں دنیا پر حکومت دے گا پھر اللہ تمہیں آزماے گا اور دیکھے گا کہ تم کیا عمل کرتے ہو
آج اللہ پاکستانی قوم کو مصیبت میں رکھ کر آزما رہا ہے ایک دن اللہ اسے حکومت دے کر آزماے گا
میں نے لاہور سے کراچی کا سفر ریلوے ٹرین پر کیا
میں نے تا حد نگاہ سواے کھیتوں کے کچھ نہیں دیکھا
ماسواے چند گنتی کے شہروں کے ساری زمین کھیتوں سے لدی پھدی نظر آی
لیکن میرا کسان آج بھی بینادی سہولیات سے محروم ہے
لاہور سے کراچی تک ساری زمیں خالی پڑی ہے لیکن میرا مزدور آج بھی اپنا گھر بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتا
ایسا کیوں ہے
اس کا جواب میں نہیں آپ دیں گے