پاکستان کی تعمیر نو
ReMaking of Pakistan
6
6
انسانی تاریخ میں سب سے زیادہ ترقی ان اقوام نے کی جنہوں نے جدوجہد کی زندگی اختیار کی۔
آسائشوں کی زندگی اختیار کرنے والی قومیں بری طرح سے ہار گئیں اور زندگی کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ گئیں ۔
آگے بڑھنے اور ترقی کرنے کا صرف ایک راستہ ہے
کام کام اور کام
اللہ کا اپنا ضابط اور قانون ہے
۔ جو انسان اللہ کو اپنا حامی اور ناصر بنا لیتا ہے ۔ اللہ اس کے لیے کافی ہو جاتی ہے ۔ اور جو انسان شیطان کو اپنا حامی اور ناصر بنا لیتا ہے اسے جہنم میں ڈال دیتا ہے ۔ یہ جہنم دنیا اور آخرت دونوں میں ملتی ہے
کیا پاکستانی قوم نے اللہ کو اپنا حامی اور ناصر بنایا ہے
دنیا میں جتنے انقلاب آئے ان کے پیچھے
معاشرتی ناہمواری وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم اور عدل انصاف کے ترازو کا ایک مخصوص طبقے کی طرف جھک جانا ہے اس سے معاشرے میں بے سکونی عدم برداشت اور بےصبری پیدا ہوتی ہے
امیر امیر سے امیر تر اور غریب غریب سے غریب تر ہو جاتا ہے
اللہ کا اپنا ایک نظام ہے اللہ کفر کی حکومت کو تو چلنے دیتے ہیں لیکن ظلم کی حکومت نہیں چلنے دیتے
کیا آج پاکستان میں کفر کی حکومت ہے یا پھر ظلم کی
وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم تمام بیماریوں کی جڑ ہے
اگر ایک 5 مرلے کا گھر ہے اور اس میں 5 افراد رہتے ہیں تو سب کا اس پر برابر کا حق ہے اگر ایک بھائ یہ کہے کہ وہ زیادہ حصہ کا مالک ہے تو وہ ذیادتی کر رہا ہے جہاں لوگوں کو ایک مرلہ زمین بھی نہیں مل رہی وہاں لوگ سینکڑوں میلوں پر قابض ہیں کیا ملک پاکستان ہمارا گھر نہیں کیا ہم سب آپس میں بھائ نہیں
کیا ہم میں سے ہر ایک کا اس زمین پر برابر کا حصہ نہیں
انسان ساری زندگی دوستیاں لگاتا ہے
ایک دوستی اللہ سے بھی لگا لے اگر انسان اللہ سے لگا لے تو اللہ اسے دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب کر دے کیا
آج پاکستانی قوم اللہ سے دوستی لگانے کے لیے تیار ہے
انسانی ترقی کے خدو خال ماں کے پیٹ سے ظاہر ہوتے ہیں
جب ماں اللہ کا ذکر کرتی ہے تو اولاد کےرویں رویں میں سے نور پھوٹتا ہے یہ اولاد ساری دنیا کے لیے ہدایت بن سکتی ہے
کیا پاکستان کی مائیں یہ زمہ داری لینے کے لیے تیار ہیں