پاکستان کی تعمیر نو
ReMaking of Pakistan
4
National Politician
Nawaz Sharif
ہم اپنا مقدر خود لکھتے ہیں
اقوام کا مقدر وہ خود لکھتی ہیں
جب وہ بے عملی کی راہ اختیار کرتی ہیں تو شکست ان کا مقدر بن جاتی ہے اور جب وہ عمل پر آ جاتی ہیں تو فتح مقدر بن جاتی ہے
کیا آج کا پاکستان عمل کے راستے پر ہے
National Politician
Shahbaz Sharif
ہم پریشان کیوں
ایکجگہ قحط پڑ گیا
سب لوگ بہت پریشان تھے ایک غلام ہنس رہا تھا کسی نے پوچھا کہ تمہیں کوی پریشانی نہیں اس نے کہا کہ نہیں میرے مالک کے پاس دو ہرے بھرے باغ ہیں اس میں دو چشمے ہیں اس لیے مجھے کوی پرشانی
نہیں
ہمارا مالک اللہ ہے پھر ہم کیوں پریشان ہوں
National Politician
Asif Ali
ترقی اور تربیت
انسان کی ترقی میں سب سے اہم کردار اس کی شخصی تربیت کا ہوتا ہے
پہلے یہ والدین کرتے ہیں اس کے بعد اساتذہ اکرام اگر یہ نہ ہو تو انسان زندگی کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ جاتا ہے
کیا آج کا پاکستان تربیت یافتہ ہے
National Poet
Hafeez
عمل اور عزت
انسان کی عزت اس کے درست عمل سے ہوتی ہے
ایک سچے انسان کی ہر کوئ تعریف کرتا ہے ایک ایمان دار شخص سے ہر کوئ ملنا چاہتا ہے جھوٹے اور بے ایمان شخص کی کوئ عزت نہیں کرتا
آج دنیا میں ملک پاکستان کی کتنی عزت ہے
جاری ہے
National Politician
Zulfiqar Ali
ترقی میں عورت کا کردار
انسان کی ترقی کے خدوخال اس وقت بنتے ہیں جب وہ ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے
کسی شخص نے کہا تھا کہ تم مجھے تربیت یافتہ ماییں دو میں تمہیں تربیت یافتہ قوم دوں گا کیا آج کے پاکستان میں ماوں کے ساتھ اچھا سلوک کیا جا رہا ہے کہیں ایسا تو نہیں کہ انہیں صرف زہنی اور جسمانی تسکین کا آلہ سمجھ لیا گیا ہے مسجد اور معاشرے کے معاملات میں انہیں پیچھے چھوڑ دی گیا ہے سیاست اور مزہب کے ممبر سے انہیں دور کر دیا گیا ہے ایک ایسی عورت جو صرف انسان کی ضرورت پورا کرنے کے لیے رہ گیی ہو اور دنیاوی اور معاشرتی مسائل میں اس کا کوی عملی حصہ اور سوچ نہ ہو
کیا وہ کسی قوم کی تربیت کا زمہ لے سکتی ہے
National Philanthropist
Bilqees
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
اگر ہر شخص اپنی اصلاح کر لے تو کسی کو کسی سے شکایت نہیں ہو گی
اگر ایک شخص کو سب کی اصلاح کرنی پڑی تو چند بدنیت حضرات کو ضرور تکلیف ہو گی مگر یہ حضرات آٹے میں نمک کے برابر ہوتے ہیں زیادہ تر حضرات شریف اور مثبت سوچ کے حامل ہوتے ہیں لیکن جن حضرات کو تکلیف ہوتی ہے یہ چونکہ زیادہ پرشور ہوتے ہیں اس لیے ان کے شور میں شریف اور پر امن حضرات کی آواز دب جاتی ہے لیکن ان کی شرارت کا خمیازہ پوری قوم کو بھگتنا پڑتا ہے قوم صالح ایک تاریخی مثال ہے
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارا