خصوصی  پیغامات

Messages on Special Occasions

2


ربیع الاول 

 12 

ربیع الاول کے حوالے سے چند گزارشات


کچھ چیزیں علاقے کی ثقافت اور موسم کے اعتبار سے ہوتی ہیں


جب میں نیا نیا تبلیغی جماعت میں گیا 17 سال پہلے کی بات ہے


تو تبلیغی ساتھیوں نے میری قمیض کے کالر پر اعتراض کیا کہ یہ غیر اسلامی اور غیروں کا طریق ہے


میرے پیر صاحب جو تبلیغی جماعت کے بھی تمام بزرگوں کے پیر تھے سے میں نے عرض کیا کہ کیا کروں


تو انہوں نے یہ بات فرمائی کہ لباس کا تعلق موسم اور ثقافت سے ہوتا ہے


شاید آپ جانتے ہوں کہ کئی ممالک میں درجہ حرارت نقظہ انجماد سے بھی 50 ڈگری نیچے ہوتا ہے وہاں ایسا تنگ لباس پہننا ضروری ہوتا ہے جس میں سے ہوا نہ گزرے ورنہ فروسٹ بائیٹ کا اندیشہ رہتا ہے


ایک دفعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ کی ایک شادی میں تشریف لے گئے وہاں کچھ لڑکیاں شادی کا گانا گا رہی تھیں جسے بعض حضرات نے معیوب خیال کیا مگر میرے استاد رہبر نبی کمال صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ انھیں مت روکو یہ ان کی ثقافت ہے


بہر حال کوئی بھی تقریب ہو ادب آداب اور تہذیب کا دامن ہاتھ سے ہر گز نہیں چھوڑنا چاہیے تا کہ دیکھنے میں بھی اچھا لگے اور اغیار کو بھی دعوت تبلیغ ہو


سب سے اہم بات ہر قسم کے شرکیہ کلمات رسومات اور اعمال سے پرہیز کیا جاے کہ محبت اپنی جگہ لیکن ہر چیز اپنی حدود میں ہی اچھی لگتی ہے


آج سب مسلمان خوشی منا رہے ہیں ہم سب کو خوشی کے اس موقعے کو پیار محبت برداشت اور باہمی رواداری کی علامت کے طور پر منانا ہے


اللہ آنے والا ہر دن خوشیاں اور برکتیں لاے اور ہمیں ہر دینی دنیاوی اور اخروی پریشانی سے محفوظ رکھے


آمین