رکن بننے کے لیے واٹس ایپ پر اوکےبھیج دیں 03071902000
نہ کہ جاگیرداروں، سرداروں، یا چوہدریوں کی خاندانی سلطنت
صرف ایک ذات یا خطاب نہیں رہا
یہ ایک طاقت کا استعارہ بن گیا ہے
ایک ایسا استحقاق
جو قانون سے بالاتر ہو
اور عوام پر بالادست ہو
ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ
پاکستان میں طاقت نام کے ساتھ چلتی ہے
کردار کے ساتھ نہیں۔
تھانے
عدالت
اسکول
اسپتال
ہر جگہ چوہدریوں کے لیے دروازے کھلے ہیں
اور عام شہری کے لیے بند
چوہدری ہونا عوامی خدمت کا نہیں
عوام پر حکومت کا نشان بن گیا ہے
یہ نظام کیوں ناقابل قبول ہے
تم سے پہلے قومیں اسی لیے تباہ ہوئیں کہ ان میں طاقتور کو چھوڑ دیا جاتا اور کمزور کو سزا دی جاتی
یہ جمہوریت کی روح کے خلاف ہے
جمہوریت کا مطلب ہے
ایک انسان
ایک ووٹ
ایک حق
جب چند نام
چند خاندان
ہر فیصلے پر اثرانداز ہوں
تو یہ نظام نہیں
مذاق ہے
چوہدری کلچر نے ٹیلنٹ کو دبایا
خوف کو پھیلایا
اور انصاف کو بکاؤ مال بنایا
ہم کیا چاہتے ہیں
ہر شہری کے لیے برابر قانون
ہر ادارے سے چوہدری اثر و رسوخ کا خاتمہ
نام کی نہیں
کام کی عزت
عوامی نمائندگی خاندانی وراثت نہیں
خدمت کی بنیاد پر ہو
چوہدری کلچر کے خاتمے کا مطلب کیا نہیں ہے
یہ کسی ذات یا برادری کے خلاف نہیں
یہ کسی کے ثقافتی نام کے خلاف نہیں
یہ صرف اُس طاقت کے خلاف ہے جو قانون سے اوپر ہو گئی ہے۔
نعرہ کیوں ضروری ہے
یہ نعرہ
پاکستان میں کوئی چوہدری نہیں ہوگا
صرف الفاظ نہیں
ایک پیغام ہے
کہ پاکستان کا مستقبل بادشاہت یا جاگیرداری میں نہیں
بلکہ عام انسان کی برابری میں ہے
یہ اُس پاکستان کا آغاز ہے
جہاں استاد کو چوہدری کے ڈر سے نوکری نہ چھوڑنی پڑے
جہاں تھانے میں سچ بولنے والا محفوظ ہو
جہاں ہسپتال میں عام مریض بھی وی آئی پی ہو
جہاں ووٹ صرف پرچی نہ ہو
طاقت ہو
اختتامیہ
یہ وقت ہے فیصلہ کرنے کا
کیا ہم چند چوہدریوں کا پاکستان چاہتے ہیں
یا تمام پاکستانیوں کا پاکستان
ہم کہتے ہیں
نہ کوئی چوہدری، نہ کوئی غلام
پاکستان صرف عوام کا نام