مطالعہ پاکستان
Pakistan Studies
17
رکن بننے کے لیے واٹس ایپ پر اوکےبھیج دیں 03071902000
17
پاکستان ہمارا گھر ہے
میرے خیال میں ایسا نہیں ہے
دوستو گھر میں روٹی سب کو ملتی ہے چاہے کوئی کام کرے یا نا کرے
بجلی سب کو ملتی ہے پانی سب کو ملتا ہے دوائی سب کو ملتی ہیں
سب کی جان مال اولاد کی حفاظت سب کی زمہ داری ہوتی ہے
کیا یہ سب پاکستان میں ممکن ہے
نہیں
کیونکہ یہ سمجھ لیا گیا ہے کہ پاکستان چند نادیدہ قوتوں کی ملکیت ہے
باقی لوگ صرف ملازم ہیں جس میں ہم سب عوام شامل ہیں
ہمیں روٹی پانی بجلی اور بنیادی ضروریات زندگی بھی نہیں ملتی ان خدمات کے عوض جو میں دن رات کر رہے ہیں
ہماری جان مال عزت بھی محفوظ نہیں
تو اس کا حل کیا ہے
پاکستان کے حکمران کو ملا جا سکتا ہے
دوستو ایک زمانہ تھا کہ اسلامی حکومتوں کے سربراہان سے جو چاہے مل سکتا تھا
آج بھی یورپ کے حکمران عام آدمیوں کی طرح سڑکوں پر چلتے پھرتے نظر آئیں گے آپ جب چاہے ان سے مل سکتے ہیں
یہ بات میں نے اس لیے کی کہ کل عوامی نیشنل پارٹی کے بڑا رہنما غلام احمد بلور سارا دن نواز شریف صاحب کے گھر کر باہر کھڑے رہے
لیکن ان سے ملاقات نہ ہو سکی
اسی طرح ظل شاہ بھی کئی مہینوں تک زمان پارک کے باہر تڑپتا رہا کہ مجھے ایک دفع عمران خان صاحب سے ملا دو
لیکن ملاقات نہیں ہو سکی
دوستو
یہ تب کی صورت حال ہے جب یہ حکومت میں نہیں ہیں
جب یہ حکومت میں ہوتے ہیں تو ان کا دماغ کہاں ہوتا ہے
آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں
دوستو سنگا پور ہمارے بعد آزاد ہوا اور ایک ترقی یافتہ ملک میں تبدیل ہو گیا آپ جاننا چاہیں گے کیسے
سنگاپور اقتصادی ترقی اور سماجی تبدیلی کی ایک قابل ذکر کامیابی کی کہانی ہے. یہ ایک غریب اور پسماندہ کالونی سے چند دہائیوں میں دنیا کی سب سے خوشحال اور ترقی یافتہ قوموں میں سے ایک بن گیا۔ اس نے یہ کامیابی کیسے حاصل کی؟ سنگاپور کی تبدیلی میں کردار ادا کرنے والے کچھ اہم عوامل یہ ہیں:
دور اندیش قیادت
سنگاپور کے بانی لی کوان کا خواب یہ تھا کہ وہ سنگاپور کو ایک جدید، بین الاقوامی ریاست جو اپنے پیروں پر کھڑی ہو سکے اور عالمی میدان میں ترقی کر سکے بنانا چاہتے تھے ۔ انہوں نے عزم، عملیت پسندی اور نظم و ضبط کے ساتھ اس نظریہ کو آگے بڑھایا، ایسی پالیسیوں کو نافذ کیا جو استحکام، کارکردگی، میرٹ اور جدت پسندی کو فروغ دیتی تھیں۔ انہوں نے اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ سنگاپور اپنے ہمسایوں اور بڑی طاقتوں کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھے۔
اہم محلہ وقوع
بڑے تجارتی راستوں کے چوراہے پر سنگاپور کے مقام نے اسے تجارت اور مالیات کے مرکز کے طور پر ایک قدرتی فائدہ دیا۔ لی نے سنگاپور کی بندرگاہ، ہوائی اڈے اور بنیادی ڈھانچے کو عالمی معیار کے مطابق ترقی دے کر، غیر ملکی سرمایہ کاری اور ملٹی نیشنل کارپوریشنوں کو سنگاپور میں اپنے علاقائی ہیڈ کوارٹرز اور آپریشنز قائم کرنے کے لئے راغب کرکے اس کا فائدہ اٹھایا۔ انہوں نے آزاد تجارت اور علاقائی انضمام کو بھی فروغ دیا ، جس سے سنگاپور ایک کھلی اور متحرک معیشت بن گیا۔
انسانی سرمایہ
سنگاپور کا سب سے قیمتی وسیلہ اس کے لوگ ہیں۔ لی کوان نے ابتدائی طور پر اس بات کو تسلیم کیا اور ایک ہنر مند، صحت مند اور لچکدار آبادی کی پرورش کے لئے تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور سماجی فلاح و بہبود میں بھاری سرمایہ کاری کی۔ انہوں نے میرٹوکریسی کا ایک سخت نظام بھی نافذ کیا ، جہاں قابلیت اور کارکردگی کو نسل ، مذہب یا پس منظر سے قطع نظر انعام دیا جاتا ہے۔ انہوں نے سنگاپور کے باشندوں میں زندگی بھر سیکھنے، تخلیقی صلاحیتوں اور انٹرپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ ساتھ غیر ملکی ٹیلنٹ کو بھی راغب کیا۔
جدت پسندی
سنگاپور ہمیشہ اپنے چیلنجوں پر قابو پانے اور نئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے خود کو ڈھالنے اور جدت پسندی کے لئے تیار رہا ہے۔ اس نے اپنی معیشت کو مینوفیکچرنگ سے خدمات، ہارڈ ویئر سے سافٹ ویئر، فزیکل سے ڈیجیٹل تک ترقی دی ہے۔ اس نے ترقی اور مسابقت کے اہم اصولوں کے طور پر ٹکنالوجی ، تحقیق اور ترقی کو اپنایا ہے۔ اس نے اپنے سرکاری اور نجی شعبوں میں عمدگی، معیار اور کارکردگی کی ثقافت کو بھی فروغ دیا ہے۔
منبع: انٹرنیٹ