مطالعہ پاکستان

Pakistan Studies

2

 پاکستان کس کا ہے

 پاکستان کس کا ہے


1۔ پاکستان آرمی

2۔ پاکستان عدلیہ

3۔ پاکستان حکومت

4۔ پاکستان عوام

اکثریت لوگوں کی رائے پاکستان آرمی تھی

یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ پاکستان پر انڈیا حملہ کرے توہم پاکستان آرمی کو آگے کر دیتے ہیں

کشمیر میں زلزلہ آیے تو ہم پاکستان آرمی کو آگے کر دیتے ہیں

بلوچستان میں دہشت گر آ جائیں تو ہم پاکستان آرمی کو آگے کر دیتے ہیں

پاکستان میں رائے شماری کرانی ہو تو ہم پاکستان آرمی کو آگے کر دیتے ہیں

جو محکمہ ہم سے نہیں چلتا وہ پاکستان آرمی کے حوالے کر دیتے ہیں

الیکشن کرانے ہو تو ہم پاکستان آرمی کو آگے کر دیتے ہیں

باہر سے امداد نہیں ملتی تو ہم پاکستان آرمی کو آگے کر دیتے ہیں

پھر ہم کس منہ سے پاکستان کو اپنی ملکیت سمجھتے ہیں

صرف گالی گلوج اور کیچڑ اچھالنا حل نہیں

زمہ داری لینا سیکھیں

ملک کے لیے جان مال اولاد کی قربانی دیں

پھر پاکستان آرمی کی بات کریں

قدموں پر چلنا

جب وہ سیلاب کی 

تباہ کاریوں سے بچنے کے لیے منصوبہ بندی کر رہے تھے ہم اپنا ووٹ بینک بھرنے کے لیے سیلاب زدگان کے ساتھ کھڑے ہو کر تصویریں کھینچوا رہے تھے

پاکستان ایک ایسا ملک جس کا کوئی والی وارث نہیں

کیا پاکستان کا کبھی کوئی والی وارث نہیں بنے گا

پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور جاری رہیں گی کیونکہ ہم نے ماضی سے کوئی سبق ہی نہیں سیکھا

جب دوسرے ممالک پانی کے آگے بند باندھ رہے تھے ہم لوگ اپنی جائیدادیں سویزرلینڈ کے بینکوں میں بھر رہے ہیں

جب وہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لیے منصوبہ بندی کر رہے تھے ہم اپنا ووٹ بینک بھرنے کے لیے سیلاب زدگان کے ساتھ کھڑے ہو کر تصویریں کھینچوا رہے تھے

آخر کب تک ہماری جاھل عوام ان چوروں لٹیروں اور ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں میں کھیلتی رہی گی

کب تک ہم اپنے مسائل کے حل کے لیے امریکہ برطانیہ اور آئی ایم ایف سے قرضے اور امدادیں طلب کرتے رہیں گے

آخر کب ہم بھیک مانگنے کی روش چھوڑیں گے اور اپنے قدموں پر چلنا سیکھیں گے


صنعت

پاکستان کو ترقی کرنے کے لیے کس صنعت پر انحصار کرنا ہو گا


1۔ ٹیکسٹائل

2۔ ذراعت

3۔ چمڑا

4۔ پھول

زیادہ تر لوگوں کا خیال زراعت تھا پھر ٹیکسٹائل چمڑا اور آخر میں پھول تھے

پہلے پھول پر آتے ہیں

آپ کو حیرت ہو گی کہ دنیا میں ایک ایسا ملک ہے جس نے صرف پھولوں کی برآمدات کی مد میں پچھلے سال 5 ارب ڈالر کمائے جو ہمیں آیی ایم ایف سے ملنے والی امداد سے دوگنی رقم ہے

اب چمڑے کی طرف آتے ہیں

اس وقت بنگلہ دیش یعنی ہمارا ماضی کا ایک صوبہ دنیا میں چمڑے کی صنعت میں دوسرے نمبر پر آ گیا ہے اور چند سالوں میں چین جو پہلے نمبر پر تھا اس کو بھی پیچھے چھوڑنے جا رہا ہے

زراعت کی طرف آتے ہیں

80 کی دھائی میں پاکستان کپاس کی پیداوار میں 1 نمبر پر تھا لیکن حکومت کی امریکی بھیک پر انحصار روس کے خلاف جنگی اتحاد پھر افغانستان کے خلاف امریکی اتحاد اور ملک سے غداری اور اپنے آقاؤں سے وفاداری نے آج ہمیں 5 نمبر پر پہنچا دیا ہے جبکہ ہمارا دشمن ملک اپنے عقل مند اور ذہین حکمرانوں کی بہترین حکمت عملی اور اپنے ملک سے وفاداری کی وجہ سے پہلے نمبر پر آ گیا ہے

اب ٹیکسٹائل کی طرف آتے ہیں

آپ حیران ہوں گے کہ انگریزوں نے جب پاکستان پر قبضہ کیا تو یہاں کی کپاس نے انہیں متاثر کیا اور قیام پاکستان کے وقت پاکستان کے حصے میں جو دو کارخانہ آیے وہ ٹیکسٹائل کے تھے

اب سوچنے والی بات یہ ہے کہ وہ کون لوگ ہیں جو پاکستان کی ٹیکسٹائل کی صنعت کو دیمک کی طرح کھا گیے اور آہستہ آہستہ پاکستان کی باقی مانند صنعتوں اور اثاثہ جات کو کھا رہیے ہیں

اگر بروقت ان کو پاکستان کو کھانے سے نہ روکا گیا تو یہ پورا پاکستان بیچ کھایں گے اور ہاتھ جھاڑتے ہوے اپنے آقاؤں اور بیرونی ملک اپنے اثاثہ جات پر عیش وعشرت کرنے چلے جایں گیں