مطالعہ پاکستان
Pakistan Studies
15
رکن بننے کے لیے واٹس ایپ پر اوکےبھیج دیں 03071902000
15
پاکستان جب سے بنا ہے غیروں کے ہاتھوں میں ہے اس کی معیشت داخلہ اور خارجہ پالیسی سب باہر سے کنٹرول ہو رہی ہیں اس کے مقابلے میں ہندوستان کو ایسی با ضمیر قیادت نصیب ہوئ جس نے ملک کو صحیح روڈ میپ پر چڑھا دیا
آج آپ مانیں یا نہ مانیں دنیا میں انڈیا کی عزت ہے اور آپ کی بے عزتی آپ کو لوگ ایک بے ضمیر قوم تصور کرتے ہیں
اور ان کا یہ کہنا ہے کہ یہ قوم پیسوں کے لیے اپنی ماں بھی بیچ دیتی ہیں اور یہ بات وہ غلط بھی نہی کہتے
میں آپ کے سامنے ایک کسوٹی پیش کرتا ہوں
کتنے پیسے آپ کو دئے جائیں تو آپ اپنا ووٹ بیچ دیں گے
آپ اپنی قیمت خود لگا لیں
ماں تو صرف آپ کو پالتی ہے
زمین وہ ماں ہے جو آپ کی ہمیشہ آنے والے نسلوں کو پالتی ہے
بتایں اگلے الیکشن میں اپنی دھرتی ماں کا سودہ کتنے پیسوں میں کریں گے
پاکستان 100 میں سے کتنے بچے سکول جا رہے ہیں
25
50
75
100
پاکستان میں 50 فیصد بچے سکول ہی نہیں جا رہے
دنیا میں وہ مالک جہاں بچے سکولوں سے باہر ہیں ان میں پاکستان دوسرے نمبر پر ہے
یعنی کہ یہ وہ دوسرا ملک ہے جہاں سب سے کم بچے سکول جا رہے ہیں
دنیا میں 200 ممالک ہیں اور بچوں کو تعلیم دینے میں پاکستان دوسرے آخری نمبر پر ہے
یہ تعداد تقریبا ڈھائی کروڑ بچوں کی بنتی ہے اور یہ کل بچوں کی تعداد کا تقریبا ادھا حصہ ہے
یعنی کہ پاکستان میں ادھے بچے سکول ہی نہیں جا رہے
اور جو سکول جا رہے ہیں ان میں سے بہت بڑی تعداد پانچویں جماعت سے اگے نہیں بڑھتی
اس حساب سے اگر دیکھا جائے تو انے والے دنوں میں بہت ہی کم بچے تعلیم یافتہ ہوں گے
یہ صورتحال بڑی خوفناک ہے
بڑھتی ہوئی مہنگائی وسائل کی عدم دستیابی اور اب سرکاری اسکولوں کی نجکاری اس صورتحال کو برے طریقے سے متاثر کر رہی ہے
ہماری حکمرانوں سے گزارش ہے کہ ایک ایسا پاکستان جس میں اکثریت غیر تعلیم یافتہ ان پڑھ نوجوانوں کی ہو گی دنیا میں کسے ترقی کرے گا
پاکستان میں کس کی حکومت ہے
1. حکومت
2. عدلیہ
3. فوج
4. عوام
دوستو
کسی مفکر نے کہا تھا
اگر آپ یہ دیکھنا چاہیں
کہ آپ کے ہاں طاقت کس کے پاس ہے
یہ دیکھیں کہ
کس کے بارے میں آپ بول نہیں سکتے
اب طاقت کے ساتھ ذمہ داری بھی آتی ہے
یعنی معاشرے میں جو ہو رہا ہے
اس کی زمہ داری اس پر ہے
جس کے پاس طاقت ہیں
ہمارا 75 سال کا تجریہ بتاتا ہے
کہ سیاست دان حکومت عدلیہ اور عوام محض مہرے ہیں
طاقت ور جب چاہتا ہے
ان کو فارغ کر دیتا ہے
اور اپنی من پسند قیادت مسلط کر دیتا ہے
ہماری اس طاقت سے ایک گذارش ہے
یہ ملک آپ کا بھی ہے
اگر ملک ہی نہیں رہے گا
تو آپ بھی نہیں رہیں گیں
ایک قصہ یاد آ گیا
امیر عبدل المالک بن مروان بنی امیہ کا خلیفہ تھا
جب مرنے لگا
تو اس نے پوچھا
میرے گناہوں کی بخشش ہو سکتی ہے
کسی نے کہا ہاں
اگر
عمر بن عبدل عزیز
کو خلیفہ بنا دیں
تو بخشش ہو سکتی ہے
چنانچہ عمر بن عبدل عزیز کو خلیفہ لگا دیا گیا
آپ نے صرف ڈیڑھ برس حکومت کی
لیکن آج بھی ان کا نام یاد کیا جاتا ہے
آپ کو خلیفہ راشدین کے بعد پانچویں خلیفہ کا لقب ملا
آپ عمر ثانی بھی کہلاتے تھے
آپ کے دور حکومت میں بدعنوانی کا مکمل خاتمہ ہوا
کوئی ذکوات لینے والا نہیں تھا
عورتیں زیورات سے لدی پھدی ایک شہر سے دوسرے شہر سفر کرتی تھیں
اگر
آپ نے مہرا ہی لگانا ہے
تو عمر جیسا لگا دیں