رکن بننے کے لیے واٹس ایپ پر اوکےبھیج دیں 03071902000
پاکستان کو سود سے نجات چاہیے
محترم دوستو
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاته
ہم آج جس موضوع پر گفتگو کر رہے ہیں
وہ صرف معیشت کا سوال نہیں
یہ
ایمان
انصاف
خودمختاری
اور
قومی بقا
کا مسئلہ ہے
ہم اعلان کرتے ہیں
پاکستان میں کسی بھی سودی نظام کو برداشت نہیں کیا جائے گا، چاہے کسی بھی شکل میں ہو
سود کا خاتمہ
ایمان اور انصاف کی پکار
قرآنِ حکیم کہتا ہے
اللہ تعالیٰ نے تجارت کو حلال اور سود کو حرام قرار دیا ہے
سود اللہ اور رسول ﷺ کے ساتھ جنگ کے مترادف ہے
اور دنیا میں بھی سود صرف گناہ نہیں
غربت
معاشی غلامی
اور
طبقاتی ظلم
کا دوسرا نام ہے
یہ غریب کو مزید مقروض کرتا ہے
امیر کو بغیر محنت کے منافع دیتا ہے
اور ریاست کو بین الاقوامی اداروں کی محتاج بنا دیتا ہے
دوستو
سود کے خاتمے کی راہ میں کونسی رکاوٹیں حایل ہیں
ہم جذباتی باتیں نہیں
حقیقت بیان کرتے ہیں
نمبر ایک
بین الاقوامی مالیاتی اداروں کا دباؤ
آی ایم ایف ہمیں سودی قرض دیتا ہے
اور
فیصلے ہم سے چھین لیتا ہے
نمبر دو
حکمرانوں کا غیر سنجیدہ رویہ
پارلیمنٹ اور حکومتیں
سود کے خلاف فیصلوں
پر عمل نہیں کرتیں
نمبرتین
سود خور طبقہ
اشرافیہ، بینکار اور صنعتکار، جن کا فائدہ اسی نظام سے جڑا ہے
4. غلط نام کی اسلامی بینکاری – جو سودی ڈھانچے کو "اسلامی" کہہ کر پیش کر رہی ہے
5. عوامی شعور کی کمی – لوگ سمجھتے ہیں کہ سود صرف مذہبی مسئلہ ہے
6. ماہرین کی تربیت سودی اصولوں میں ہوئی ہے
7. عدالتوں کا سست رویہ
8. تدریج کا بہانہ، عمل کی عدم موجودگی
---
3. حل کیا ہے؟
ہم کسی کے مخالف نہیں، مگر ایک صاف، سچا، اور بلاسود مالی نظام چاہتے ہیں۔
اسلامی اصولوں پر مبنی مضاربہ و مشارکہ
زکوٰۃ و صدقات کا مؤثر نظام
حکومتی قرضوں کا غیر سودی متبادل
عوامی شعور کی بیداری
دیانت دار قیادت اور عوامی دباؤ
---
4. عملی خاکہ (پلان آف ایکشن)
یہ صرف خواہش نہیں، ہمارا عزم ہے — اور اس کے لیے مکمل منصوبہ ہے:
مرحلہ 1: آگاہی مہم
ہر شہر اور گاؤں میں سود کے نقصانات پر لیکچر، تقریری مقابلے، اور سوشل میڈیا پر ویڈیوز
"سود سے پاک پاکستان" مہم کا آغاز
مرحلہ 2: اسلامی بینکاری کی اصلاح
موجودہ اسلامی بینکاری کے ڈھانچے کا جائزہ
حقیقی بلاسود متبادل متعارف کرانا
علمائے کرام، ماہرین معیشت، اور عوام کو شامل کرنا
مرحلہ 3: قانونی اقدامات
وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر فوری عمل درآمد کا مطالبہ
پارلیمنٹ میں سود کے خاتمے کے لیے قانون سازی پر دباؤ
عدالت میں اسٹے آرڈرز ختم کرانے کے لیے مہم
مرحلہ 4: سیاسی دباؤ
ہر الیکشن میں امیدوار سے سود پر مؤقف پوچھا جائے
سودی نظام کے خلاف ریفرنڈم کی تیاری
سودی بینکاری کے خلاف معاشی بائیکاٹ کی مہم
مرحلہ 5: خود کفالت کی طرف سفر
زرعی و صنعتی پیداوار بڑھانا
غیر ضروری درآمدات کم کرنا
قومی بچت و سرمایہ کاری کو بلاسود اداروں کی طرف موڑنا
---
اختتامیہ:
یہ تحریک صرف سود کے خلاف نہیں…
یہ انصاف، خودداری، ایمان، اور ترقی کے حق میں ہے۔
ہم سود نہیں مانیں گے!
ہم سودی نظام نہیں چلنے دیں گے!
ہم ایک بلاسود، باوقار، اور باایمان پاکستان بنائیں گے —
جہاں غربت نہیں، عدل ہو۔
جہاں غلامی نہیں، خودمختاری ہو۔
اور جہاں سود نہیں، برکت ہو!
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاته