مطالعہ پاکستان

Pakistan Studies

34

پاکستان میں ایک ڈکٹیٹر

پاکستان میں ایک ڈکٹیٹر کی ضرورت ہے

1. ہاں

2. نہیں

3. میں رائے نہیں دینا چاہتا

4. میرے پاس ایک حل ہے

دوستو پاکستان میں پچھلے 75 سال سے لیاقت علی خان کے بعد صرف ڈکٹیٹر  ہی آے ہیں

آپ پیپلز پارٹی نون لیگ پی ٹی آئی کی کیا بات کرتے ہیں جماعت اسلامی تحریک لبیک پاکستان بھی اپنا قرآن اور حدیث کا منشور ڈکٹیٹ کرانا چاہتی ہیں

کہیں شخصی ڈکٹیٹر شپ ہے کہیں جماعتی

عوام کی کسی کو پروا نہیں

کوئی عوام کو پڑھانا نہیں چاہتا

آج 75 سال گزر گیے

یہ لوگ کسی نہ کسی طرح اقتدار کے مزے لوٹنے رہے ہیں

ان کی مجموعی کارکردگی یہ ہے

کہ نصف سے زیادہ بچے اسکول نہیں جا رہے

دو تہائی لوگ گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں

اوسط آمدن میں 200 ملکوں میں پاکستان آخری نمبر پر تعلیم صحت انصاف کے شعبوں میں آخری نمبر پر

پھر کس منہ سے عوام سے ووٹ مانگ رہے ہیں


پاکستان میں قران کے بعد کونسی کتاب

پاکستان میں قران کے بعد کونسی کتاب بچوں کو پڑھانی چاہیے

1۔ بخاری

2۔ مسلم

3۔ ہنر سکھانا چاہیے

4۔ بچے کا شوق دیکھنا چاہیے

دوستو ترجمہ قرآن وہ پہلی کتاب ہے جو بچوں کو الفاظ کا جوڑ سیکھنے کے بعد پڑھنی چاہیے

اس کے بعد بچے کا شوق دیکھنا چاہیے

اور جس ہنر کی طرف اس کا دھیان ہو اس شعبے میں اسے ڈال دینا چاہیے

تاکہ 15 سال کی عمر تک فکر معاش سے آزاد ہو اور گھر داری کے قابل ہو سکے

ایک لطیفہ یاد آگیا

ایک عالم دین و دنیا کشتی میں سفر کر رہے تھے اور کشتی والے پر اپنا علم جھاڑ رہے تھے

پوچھنے لگے میاں

حساب سائنس آرٹس علوم کے بارے میں کچھ جانتے ہو

ملاح نے کہا نہیں جناب

میاں آپ کی آدھی زندگی برباد ہو گئی عالم صاحب  نے فرمایا

تھوڑی دیر طوفان  آ گیا

ملاح بولا حضرت جی تیرنا آتا ہے

عالم صاحب بولے نہیں

وہ بولا تو پھر حضرت آپ کی ساری زندگی ضائع ہو گئی

بات یہ ہے کہ بیرون ممالک میں 16 سال کے لڑکے لڑکی کو اس قابل بنا دیا جاتا ہے کہ وہ اپنا گھر بار خود چلا سکے

والدین پر بوجھ نہ بنے

 پاکستان کی ترقی میں عوام رکاوٹ

بنیادی طور پر پاکستان کی ترقی میں عوام رکاوٹ ہیں

عوام جب ووٹ دیتی ہے

تو ذات برادری کے نام پر ووٹ دیتی ہے

پاکستان کا نہیں سوچتی

یہی وجہ ہے

کہ عوام کے منتخب نمائندے پاکستان کا نہیں بلکہ اپنی ذات برادری کا سوچتے ہیں

اب اس کا حل کیا ہے

پاکستان کے عوام میں شعور پیدا کیا جاے

کہ ملک آج کے دور کی ایک حقیقت ہے

جو ملک ترقی کرتے ہیں

اس میں موجود تمام لوگوں کے مسائل حل ہوتے ہیں

جو ملک ترقی نہیں کرتے

اس میں موجود لوگوں کے مسائل کبھی حل نہیں ہوتے