مطالعہ پاکستان

Pakistan Studies

16

 یہ ان کا مذہب انہیں بتاتا ہے

یہودی جو اسرائیل میں مسلمانوں کے ساتھ کر رہیے ہیں یہ ان کا مذہب انہیں بتاتا ہے

1.ہاں

2. نہیں

3. میں رائے دینا نہیں چاہتا

4. میرے پاس ایک حل ہے

دوستو

یہودی اپنے زمانے کے مسلمان کہلاتے ہیں

یعنی یہ وہ لوگ ہیں جو اللہ اور رسول پر ایمان لاے اور دین کی پیروی کی

اور مسلمان ہونے کی حیثیت سے دنیا پر اللہ اور رسول کے احکامات کو نافذ کرنا اپنا مذہبی فریضہ سمجھتے ہیں

ان کے اس جذبے کو کوئی دوسری قوم پسندیدگی کی نگاہ سے نہیں دیکھتی

کیونکہ کوئی بھی قوم کسی دوسری قوم کے تحت کام نہیں کرنا چاہتی

اور ہر قوم اپنا غلبہ اور برتری چاہتی ہے

یہ ایک فطری جذبہ ہے جو کہ غلط نہیں

لیکن اس جذبے کو اعتدال سے باہر نہیں نکلنا چاہیے

اب آتے ہیں اللہ اور اس کے رسول کی وہ تعلیمات جو یہودیوں کی مذہبی کتاب توریت میں درج ہیں

آپ کو یاد ہو گا جب موسیٰ علیہ السلام کوہ طور سے تشریف لائے تو ان کے پاس دس تختیاں تھی

ان پر اللہ کے احکامات درج تھے

وہ درج ذیل ہیں

1۔ تیرا خدا جو تجھے ملکِ مصر کی غلامی سے نکال لایا، میں ہوں۔

میرے ساتھ کسی کو شریک مت ٹھرانا

2۔ تُو کِسی بھی شَے کی صورت پر خواہ وہ اُوپر آسمان میں یا نیچے زمین پر یا نیچے پانیوں میں ہو، کوئی بت نہ بنانا۔

3۔ تُو اُن کے آگے سجدہ نہ کرنا اور نہ ہی اُن کی عبادت کرنا۔ کیونکہ میں تیرا خدا غیرت مند ہوں۔

4۔ تُو اپنے خدا کا نام بری نیت سے نہ لینا کیونکہ جو کوئی اُس کا نام بری نیت سے لے گا تو خداوند اُسے بے گناہ نہ ٹھہرائے گا۔

تفسیر یعنی اپنے خدا کا نام لے کر دنیا مت کمانا

5. ہفتہ کے دِن کو دنیا کے کاموں سے پاک رکھنا۔

چھ دِن تک تُو محنت سے اپنا سارا کام کاج کرنا

لیکن ساتواں دِن تیرے خدا کا ہے۔ اُس دِن نہ تُو کوئی کام کرنا نہ تیرا بیٹا یا بیٹی، نہ تیرا نوکر یا نوکرانی، نہ تیرے چوپائے اور نہ ہی کوئی مسافر جو تیرے یہاں مقیم ہو۔

کیونکہ چھ دِن میں نے آسمانوں کو، زمین کو، سمندر کو اور جو کچھ اُن میں ہے، وہ سب بنایا۔ لیکن ساتویں دِن آرام کیا اِس لیے خداوند نے ہفتہ کے دِن کو برکت دِی اور اُسے مقدس ٹھہرایا۔

6. اپنے باپ اور ماں کی عزت کرنا تاکہ تیری عمر اُس ملک میں جو تجھے دیتا ہے، دراز ہو۔

7. تُو کسی کا خون نہ بہانا کرنا۔

8۔ تُو زِنا نہ کرنا۔

9۔ تُو چوری نہ کرنا۔

10. تُو اپنے پڑوسی کے خلاف جھوٹی گواہی نہ دینا۔

تُو اپنے پڑوسی کے گھر کا لالچ نہ کرنا۔

تُو اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا

اور نہ اُس کے غلام یا اُس کی کنیز کا، نہ اُس کے بیل یا گدھے کا اور نہ اپنے پڑوسی کی کسی اور چیز کا۔

تقریباً یہ ساری تعلیمات اسلام میں ایسے ہی مذکور ہیں

چنانچہ جو اسرائیل میں یہودی کر رہے یہ ان کا مذہب نہیں بتاتا

اب دیکھنے کی بات یہ ہے کہ وہ کیا محرکات ہیں جس کی وجہ سے یہودی اسرائیل میں فلسطینیوں پر ظلم کر رہے ہیں


یہودی 3000 برس سے رہ رہیے

دوستو اسرائیل میں یہودی 3000 برس سے رہ رہیے ہیں


یہ ان کا پہلا گھر ، قبلہ اول اور جاے پیدائش ہے


ابراھیم علیہ السلام کی اولاد حضرت اسحاق حضرت یعقوب حضرت موسیٰ علیہ السلام اور بیشمار نبی اسی علاقے میں آے


اب سوال یہ ہے کہ مسلمان اس علاقے میں کب آے 


آپ کو یاد ہو گا


حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ کے زمانے میں یہ علاؤہ مسلمانوں نے اپنے قبضے میں لیا تھا


پھر صلاح الدین ایوبی نے دوبارہ اس پر قبضہ کیا


یوں مسلمانوں کی آباد کاری اور اسرائیل پر مسلمانوں کا قبضہ ہوا


یہ بات یہودی ہمیشہ سے جانتے تھے کہ یہ ان کی زمین ہے 


اور مسلمانوں نے اس پر قبضہ کیا


اسرائیل کی جگہ وہ اپنا حق سمجھتے ہیں


چنانچہ دوسری جنگ عظیم کے بعد وہ دوبارہ اس پر قابض ہو گیے

 100 روپے میں سے کتنے

پاکستان اپنے بجٹ میں 100 روپے میں سے کتنے روپے تعلیم پر خرچ کرتا ہے

1

2

3

4

یہ گراف بتا رہا ہے کیسے بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ پاکستان نے تعلیم کے شعبے پر خرچ کرنا بند کیا

2016 میں پاکستان اپنی آمدن کا تین روپیہ ہر سو میں سے خرچ کر رہا تھا

پچھلے سال اس سے آدھا خرچ کیا گیا

عالمی قوانین کے مطابق کم از کم سو روپے میں سے 4 روپے تعلیم پر خرچ کرنا ہوتے ہیں

اگر مان لیا جاے کہ پاکستان عالمی قوانین کے مطابق 100میں سے 4 روپے ہی تعلیم پر خرچ کر دے تو

پاکستان میں کل 5 سے 15 سال کی عمر کے بچے 5کروڑ ہیں

ان میں سے آدھے سکول نہیں جا رہے

تو فی بچہ 8000 روپے بنتا ہے

اگر یہ رقم والدین کے باس ہو تو اپنے بچے کسی بھی پرائیویٹ اور معیاری اسکول میں پڑھا سکتے ہیں

اب چونکہ پاکستان حکومت بچوں کو تعلیم دینے میں ناکام ہو چکی ہے اس لیے ہماری گزارش ہے

کہ فی بچہ والدین کو 8000 روپے دے دیے جائیں

ہم خود اپنے بچے پڑھا لیں گے

اعدادوشمار

پاکستان کی کل آمدن

100کھرب

تعلیم پر خرچ کرنا تھا

4کھرب

بجٹ کیا

2.8 کھرب

خرچ کیا

1.7ارب