مطالعہ پاکستان

Pakistan Studies

7

مخلص محنتی قیادت 

پاکستان کو ضرورت ہے

ایک اہل مخلص محنتی قیادت کی

پاکستان کی موجودہ قیادت نالائق نااہل اور سہل پسند ہے

یہ نہ تو آپ کے ساتھ بس پر سفر کر سکتے ہیں

نہ سرکاری سکول میں اپنے بچوں کو بھیج سکتے ہیں

نہ یہ سرکاری ہسپتال میں علاج کرا سکتے ہیں

ان کی ہر ضرورت آمریکہ پوری کرتا ہے

تو یہ کبھی اس سے جان نہیں چھڑا سکتے

آپ کو کوئی مسلہ ہو تو آپ کہیں گے مجھے گھر چھوڑ آؤ

ان کو کوئی مسلہ ہوتا ہے تو یہ کہتے ہیں ہمیں آمریکہ چھوڑ آؤ

میری عوام سے گزارش ہے

پاکستان کو وہ قیادت دیں جو عوام کے اندر سے ہو

وہ عوام کے ساتھ ہر اچھا برا وقت گذارنے کے لیے تیار ہو

وہ اپنی جیب عوام پر خرچ کرنے والے ہوں

نہ کہ اقتدار میں آ کر اپنی جیب بھرنے والے ہوں


ذلت 

پاکستان ایک ایسا ملک جسے آج تک کسی نے تسلیم نہیں کیا کیا پاکستان کو آج تک کسی نے تسلیم نہیں کیا جی ہاں پاکستان کو بنتے ہی ختم کرنے کی کوششیں شروع کر دی گیں اغیار کو اس بات کا احساس تھا اگر مسلمانوں کو ایک ایسی زمین دے دی گئی جہاں وہ بیٹھ کر اسلام پر آزادی سے عمل کر سکیں تو ان کی بقا خطرے میں پڑ جاے گی اور ان کی چودھراہٹ ختم ہو جاے گی اس سلسلے میں پہلے ہی دن سے اسے ختم کرنے کی کوششیں شروع کر دی گئی لیکن آج تک وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکے گا لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ غیر تو جو کر رہے ہیں سو کر رہے

خود پاکستان کے اندر ایسے میر جعفر اور میر صادق موجود ہیں یا پھر ان کے سادہ لوح پیروکار جو پاکستان کو نہایت غیر ضروری سمجھتے ہیں اور اسے اسلام کے لیے خطرہ مانتے ہیں ان کا ماننا ہے اس کے بننے سے مسلمان ہند تقسیم ہوے اور ایک بھاری اکثریت سے اقلیت میں تبدیل ہو گئے وہ اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہیں کہ متحدہ ہندوستان میں آپ ہمیشہ اقلیت میں رہتے اور وہ آپ کے ساتھ وہ سلوک کرتے جو آپ اپنے ملک کی اقلیتوں کے ساتھ کرتے ہیں

مجھے یاد ہے انڈیا کے محسن ایٹمی سائنسدان محقق درویش اور بے ضرر مسلمان صدر حضرت عبدل کلام رحمۃ اللہ علیہ نے جب تک یہ نہیں کہا کہ میں قرآن کے ساتھ گیتا پر بھی یقین رکھتا ہوں تب تک ان کی جان بخشی نہیں ہوی

یاد رہے ہندوؤں نے ہمیشہ مسلمانوں کو گھس بیٹھئے سمجھا ہے اور وہ اس بات پر یقین پہلے دن سے رکھتے ہیں کہ ہندوستان ہندوؤں کا ملک ہے اور مسلمان صرف ایک ایسی قوم ہے جو باہر سے ا کر ان کے ملک پر قبضہ کر کے بیٹھ گئی اور اس مسلمان قوم اور مذہب کی ہندوستان میں کوئی جگہ نہیں

اور یہی یقین ان کا آج بھی ہے اور یہی سبق وہ آنے والی اپنی نسلوں کو دے کر جایں گیں

کیا آپ چاہتے ہیں کہ جس ذلت سے آپ کے بزرگوں نے اپنی جان مال زمین اور عزت دے کر آپ کو عزت سے رہنے کی لیے یہ ملک دیا آپ اپنی خود غرضی یا سادہ لوحی کی وجہ سے اپنے آنے والی نسلوں کو اسی ذلت میں دھکیل دیں


Chart Showing terrorism  in military and civil governments

قیادت 

عمر بن عبدل عزیز خلیفہ ثانی رحمتہ اللہ علیہ شہزادے اور بادشاہ کے داماد تھے

محلات میں رہتے تھے جو لباس ایک دن پہنتے دوبارہ نہ کبھی پہنتے

بہت عیش وعشرت میں پلے بڑھے تھے

جب خلیفہ بنے تو محل چھوڑ کر چھونپڑی میں آ گیے

اپنی بیوی جو خود شہزادی اور بادشاہ کی لاڈلی بیٹی تھی سے فرمایا طلاق لے لو میں تمھارے اخراجات نہیں اٹھا سکتا

اس نے کہا جہاں آپ رہیں گیں وہاں میں

مجھے مال دولت کی نہیں آپ کی ضرورت ہے

دوستو عید کے دن بچوں کو پہنانے کے لیے کپڑے اور جوتے نہیں تھے بیگم نے کہا پیشگی تنخواہ لے لیں عید تو کرنی ہے

امیر بیت المال جو حضرت کا اپنا تعینات کیا ہوا تھا کہنے لگا حضرت اگر آپ لکھ کر دیں کہ اگلے مہینے ذندہ رہیں گے تو میں پیشگی تنخواہ دے سکتا ہوں

پاکستان کی موجودہ قیادت میں ایسا کوئی شخص ہے