مطالعہ پاکستان
Pakistan Studies
12
رکن بننے کے لیے واٹس ایپ پر اوکےبھیج دیں 03071902000
12
پاکستان میں اداروں کی حدود کا تعین کون کرے گا
فوج
عدلیہ
حکومت
عوام
پاکستان میں اداروں میں مداخلت سب سے پہلے سکندر مرزا نے کی
یہ شخص تاریخ ،اسلام اور برصغیر کے بدنام زمانہ کردار میر جعفر کی اولاد تھا جس نے انگریزوں کے ساتھ مل کر اسلام اور برصغیر کے مشہور ہیرو سراج الدولا کو شکست دی
آپ حیران ہوں گے کہ یہ شخص نا صرف صدر پاکستان کے عہدے پر پہنچنے میں کیسے کامیاب ہوا بلکہ ملک کے سیاہ و سفید کا مالک بن گیا
اس کی مرضی کے بغیر ملک میں پتہ بھی نہیں ہلتا تھا
لیکن جب اس نے ایرانی بادشاہ اور افغانی بادشاہ کے شاہانہ مزاج دیکھے تو اس کے طاقت کی بھوک اور بڑھ گئی
یہاں ایک مزے کا واقع جو اس وقت کے پرنسپل سیکرٹری قدرت اللہ شہاب نے لکھا وہ اس کی صدر مرزا کی بیوی سے گفتگو تھی
اس نے کہا
شہاب یہ ایرانی صدر کے پیچھے ہر وقت 2 جرنیل کھڑے ہوتے ہیں
ہمارے میاں کے پیچھے میجر
مجھے بے عزتی محسوس ہوتی ہے
چنانچہ یہ خدمت جرنل ایوب کو دے دی گئی
جرنل ایوب کو ایوان صدر کے مزے بہت بھاے
وہ فوجی آدمی تھا
حکومت کا نشہ ہی اور ہوتا ہے
سکندر مرزا نے اپنی بادشاہت قایم کرنے کے لیے ایوب خان کا سہارا لیا
الیکشن سر پر تھے
محترمہ فاطمہ جناح اور حسین سہروردی مقابلے میں تھے
اپنی یقینی ہار کو دیکھ کر اس نے ایوب خان سے مشورہ کیا
ایوب خان نے کہا فوجی حکومت قایم کریں
چنانچہ ایوب خان کے مشورے سے پاکستان میں پہلی فوجی حکومت قایم ہوئی
اس کے بعد جب ایوب خان کو اقتدار میں اور ملکی معاملات میں دخل انداز کا موقع ملا تو
اس نے ایک دن سکندر مرزا کو گھر بھیج دیا اور پاکستان کے سیاہ اور سفید کا بلا شرکتِ غیرے مالک بن گیا
یوں پاکستان میں اداروں کے درمیان عدم توازن پیدا ہوا
جو آج تک قایم ہے
پاکستان میں ایک ادارہ جو اپنے کام سے کام رکھتا ہے
پارلیمنٹ
عدلیہ
فوج
کوئی بھی نہیں
میری نظر میں کوئی بھی نہیں
عدلیہ قانون بنانے میں مداخلت کر رہی ہے
پارلیمنٹ اداروں میں من پسند افراد بھرتی کر رہی ہے
فوج ملک کے اندر جنگ لڑ رہی ہے
ہونا کیا چاہیے تھا
عدلیہ جلد سے جلد فیصلے کرتی
پارلیمنٹ قانون سازی کرتی
فوج سرحدوں کی حفاظت کرتی
جب ایک ادمی دوسرے کے کام میں مداخلت کرتا ہے
تو اس کے 2 نقصانات ہوتے ہیں
1۔ جو مداخلت کرتا ہے وہ اپنا وہ قیمتی وقت جس میں اس نے اپنا کام کرنا تھا اور جس کی وہ تنخواہ لیتا ہے
وہ اپنے کام مکمل نہیں کر پاتا
2۔ جس کے کام میں مداخلت کی جا رہی ہے
وہ کام چھوڑ دیتا ہے
نتیجہ
1۔ پارلیمنٹ آئین سازی خود نہیں کرتی
2۔ عدلیہ فیصلے خود نہیں کرتی
3۔ فوج سرحدوں کی حفاظت خود نہیں کرتی
سود کا کاروبار کرنے والی 50 اسلامی ریاستیں اگر اسرایل پر حملہ آور ہو جایں تو اللہ ان کی مدد کرے گا
1. ہاں
2. نہیں
3. میں رائے نہیں دینا چاہتا
4. میرے پاس ایک حل ہے
دوستو
قرآن میں اللہ کا ارشاد ہے
اگر تم سود کا کاروبار کرو گے تو اللہ تمہارے خلاف اعلان جنگ کرتا ہے
اس وقت دنیا میں 50 ممالک ہیں
سب سود کا کاروبار کر رہے ہیں
جو فلسطین میں ہو رہا ہے اس سے ہم سب پریشان ہیں
لیکن حل کیا ہے
آج سے 200 سال قبل یہودیوں نے بیٹھ کر سوچا
کہ ہم مسلمانوں سے تعداد میں بھی کم ہیں اور طاقت میں بھی
انہیں شکست کیسے دی جاے
تو انھوں نے قرآن کی اس آیت کو مثال بنایا
اگر مسلمانوں اور باقی اقوام کو سود کے کاروبار پر لگا دیا جاے
تو اللہ ان خلاف اعلان جنگ کر دے گا
اور ہم لڑے بغیر یہ جنگ جیت جایں گے
آج دنیا کے تمام ممالک سود کا کاروبار کر رہے ہیں
اور اس کا فایدہ براہ راست اسرائیل کو جا رہا ہے
اگر ہمیں سود ختم کیے بغیر اس جنگ کو لڑیں گے
تو ہماری شکست یقینی ہے
کیونکہ مقابلے میں اسرائیل نہیں
اللہ ہے