مطالعہ پاکستان

Pakistan Studies

20

پاکستان کو اچھا اچھا کام 

پاکستان کو اچھا اچھا کام کرنا چاہیے

تحریک بقائے پاکستان

ایک ایسی جگہ جہاں قومی معاملات پر قومی اتفاق رائے قائم کیا جاتا ہے

تحقیقی بیٹھک مطالعہ پاکستان 

کی طرف سے سوال کیا گیا ہے

پاکستان کو اچھا اچھا کام کرنا چاہیے

1. ہاں

2. نہیں

3. میں رائے نہیں دینا چاہتا

4. میرے پاس ایک حل ہے

دوستو دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان مکمل تباہ ہو چکا تھا

جاپان کو ذلت کے اس گڑھے سے نکلنے کے لیے اس کے اس وقت کے رہنماؤں نے فیصلہ کیا

کہ ہمیں کام کرنے کی ضرورت ہے

انہوں نے دن رات کام کیا

اور دنیا میں عزت حاصل کی

آج اس کا دشمن آمریکا اسی کا سب سے بڑا مقروض ہے

دوستو بچپن میں ہم سنتے تھے

کام میں عظمت ہے

جاپان نے اس کو سچ کر دکھایا

آج جتنی دنیا جاپان کی عزت کرتی ہے

کسی ملک کی نہیں

دوستو ہماری پیارے آقا استاد رہبر دنیا اور آخرت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے ارشاد فرمایا

محنت کرنے والا اللہ کا دوست ہے

کیا آج کا پاکستان اللہ سے دوستی کرنا چاہتا ہے


پاکستان کے حالات مایوس کن

پاکستان کے حالات مایوس کن ہیں

1. ہاں

2. نہیں

3. میں راے نہیں دینا چاہتا

4. میرے پاس ایک حل ہے

جی ہاں

یہ ایک حقیقت ہے

میں مایوسی کو گناہ سمجھتا ہوں

لیکن کیا کریں کہیں سے کوئی اچھی خبر ہی نہیں ارہی

عجیب بے ہنگم سی صورت حال ہے

کسی کو نہیں سمجھ آ رہی کہ کیا کر رہا ہے

ہر شخص دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرا رہا ہے

عوام حکمرانوں کو ذمہ دار ٹھہرا رہی ہے

حکمران عوام کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں

عدلیہ پارلیمنٹ کو

پارلیمنٹ عدلیہ کو

ادارے حکومت کو

حکومت اداروں کو

اس صورتحال میں کوئی بھی ذمہ داری لینے کے لیے تیار نہیں ہے

انتقامی کاروائیاں جاری ہیں

کسی کو بولنے کی اجازت نہیں

جس کی لاٹھی اس کی بھینس

کیا ملک ایسے چلائے جاتے ہیں

کیا گھر ایسے چلا جاتے ہیں

میں ایک عام ادمی کی حیثیت سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ دو میاں بیوی اور دو بچوں کا گھر لاٹھی سے نہیں چلایا جا سکتا

اگر اج میں گھر میں لاٹھی اٹھا لوں گا تو ابھی تو میرے گھر والے نہیں بولیں گے لیکن جب یہ بچے بڑے ہوں گے تو یہ میرے خلاف بغاوت کر دیں گے اور مجھے گھر سے نکال دیں گے

کیا ہمارے حکمران ہم سے یہ چاہتے ہیں

پاکستان اس وقت اپنی ترقی 

پاکستان اس وقت اپنی ترقی کے پہلے قدم پر ہے

1. ہاں

2. نہیں

3. میں رائے نہیں دینا چاہتا

4. میرے پاس ایک حل ہے

جی ہاں

میری نظر میں

دوستو 1990 میں ہندوستان انہیں حالات سے گزر رہا تھا

روس ٹوٹ چکا تھا

مزید قرضے نہیں مل رہے تھے

معاشرے میں بدعنوانی، توڑ پھوڑ اور تقسیم در تقسیم کا سلسلہ جاری تھا

اس وقت کے کانگریس کے رہنما  راجیو گاندھی صاحب نے اقلیت کے رہنما من موہن سنگھ کو وزیر اعظم لگا دیا

اس کے بہت سارے فایدے ہوے

کیونکہ من موہن سنگھ خود بھی پڑھے لکھے اور اقلیت سے تعلق رکھنے والے عوامی رہنما تھے

اس لیے انہوں نے سب سے پہلے اقلیتوں میں احساس محرومی ختم کیا

اس کے ساتھ ساتھ زرعی اصلاحات کیں

کارخانے لگایے

تعلیم اور صحت پر توجہ دی

روزگار کے مواقع فراہم کیا

قابلیت اور اہلیت کی بنیاد یعنی میرٹ پر تقرریاں کیں

چنانچہ آج اس بات کو 33 سال ہونے کو ہیں

اور ہندوستان روز بروز ترقی کرتا چلا جا رہا ہے

کیا پاکستان میں کوئی ایسا رہنما ہے

جو یہ عزت حاصل کرنا چاہتا ہو