(Autism Spectrum Disorder)
(ڈاکٹر سید احمر ایم آر سی سائیک، کنسلٹنٹ سائیکائٹرسٹ، نیوزی لینڈ)
(@ “Mental Health Made Easy” on Facebook, YouTube and Google sites)
کیس ہسٹری: عمر (فرضی نام) جب بہت چھوٹا سا ہی تھا تو اس کے والدین نے محسوس کیا کہ اس کا رویّہ اس عمر میں اس کے بڑے بہن بھائیوں کے رویّے سے بہت مختلف تھا۔ جب اس کے والدین گھر سے کہیں جا رہے ہوتے یا کہیں سے واپس آ رہے ہوتے تو وہ کسی ردِّ عمل کا اظہار نہیں کرتا تھا۔ نہ ان کے جانے پہ افسوس کا، نہ ان کے آنے پہ خوشی کا۔ وہ کبھی بھی کسی سے بھی نظریں نہیں ملاتا تھا اور کسی سے بات کرتے وقت بھی نیچے یا کسی اور طرف دیکھتا رہتا تھا۔اس کو اپنے بہن بھائیوں سے مل جل کے کھیلنے کا کوئی شوق نہیں تھا۔ اس کی ایک پرانی سی کھلونے کی گاڑی تھی جو اتنی پرانی تھی کہ اس کے پہیے بھی ٹوٹ گئے تھے، لیکن عمر اسی سے گھنٹوں کھیلتا رہتا اور صرف اس کے ایک بچے ہوئے پہیے کو گھماتا رہتا۔ اس نے پانچ سال کی عمر تک ایک لفظ بھی بولنا شروع نہیں کیا تھا۔
عمر کے والدین نے سوچا کہ جب وہ اسکول جائے گا اور اپنی عمر کے بچوں کے ساتھ وقت گزارے گا تو ٹھیک ہونا شروع ہو جائے گا۔ لیکن اسکول والوں نے بھی کچھ عرصے بعد یہی رپورٹ دی کہ اس کی اسکول میں کئی مہینے گزارنے کے بعد بھی کسی بچے سے دوستی نہیں ہوئی تھی۔ وہ اپنی ہی دنیا میں کھویا رہتا تھا اور بہت دفعہ ٹیچر کی بات کا جواب نہیں دیتا تھا جیسے کہ اس نے ٹیچر کی بات سنی ہی نہ ہو۔ گھر والوں نے اس کی سماعت بھی چیک کروائی تھی لیکن وہ بالکل ٹھیک تھی، بلکہ کلاس میں ذرا سا بھی شور ہو تو وہ بہت زیادہ پریشان ہو جاتا تھا اور چیخنے چلانے اور رونے لگتا تھا۔
آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر یا آٹزم کیا ہے؟
آٹزم ایک ایسی کنڈیشن یا کیفیات کے مجموعے کا نام ہے جو پیدائش کے وقت سے موجود ہوتی ہے اور ساری عمر چلتی ہے۔ جس شخص کو آٹزم ہو اس کو ان باتوں میں مشکلات ہوتی ہیں:
- کمیونیکیشن یعنی لوگوں کو اپنی بات سمجھانے اور ان کی بات سمجھنے میں مشکلات ہونا (اس میں بولنا، دوسروں کی بات سمجھنا، لوگوں کے چہرے اور ان کی حرکات سے ان کے دل کی بات سمجھنا، لوگوں سے نظر ملانا سب شامل ہیں)
- بعض حرکات کو بغیر کسی ظاہری وجہ کےبار بار کرنا (مثلاً اپنے ہاتھ کو بار بار جھٹکنا، کچھ مخصوص الفاظ کو بار بار دہراتے رہنا، کچھ مخصوص کھلونوں سے بہت دیر اور طویل عرصے تک کھیلتے رہنا)
- سینسری ایشوز یعنی حسیات کے مسائل (بعض مخصوص سطح کی چیزوں کو چھونے، آوازوں یا روشنیوں سے گریز کرنا، یا پھر ان کی طرف بہت زیادہ انہماک ہونا)
آٹزم کی وجوہات
اب تک آٹزم کی حتمی وجہ یا وجوہات نہیں معلوم ہو سکیں۔ حالیہ ریسرچ یہ کہتی ہے کہ انسان کی جینیاتی ساخت اور انسان کا دماغ جس طرح سے بڑھتا ہے، ان کا اس میں کردار ہو سکتا ہے۔
پہلے یہ سمجھا جاتا تھا کہ والدین بچوں سے جس طرح کا رویّہ رکھتے ہیں اس سے آٹزم ہو سکتا ہے، لیکن ریسرچ سے پتہ چلا کہ والدین کے رویّے اور کسی بچے کو آٹزم ہو جانے میں کوئی تعلّق نہیں ہے۔
آٹزم کی علامات
بچوں میں:
آٹز م کی علامات عام طور سے بہت چھوٹی عمر میں نظر آنا شروع ہو جاتی ہیں۔
- دوسرے بچوں میں کوئی دلچسپی نہ لینا
- ۲ سال کی عمر تک کوئی الفاظ بولنا شروع نہ کرنا
- والدین اور گھر والوں سے نظر بالکل بھی نہ ملانا
- والدین سے بالکل بھی انٹرایکٹ (interact) نہ کرنا، مثلاً کوئی دلچسپ چیزنظر آئے تو والدین کو لا کے نہ دکھانا، ان کے آنے یا چلے جانے پہ کوئی ردِّ عمل نہ ظاہر کرنا
- ایک ہی کھیل بار بار ہر وقت کھیلتے رہنا
- بہت ہی محدود چیزوں یا باتوں میں بہت زیادہ شدّت سے دلچسپی لینا مثلاً کھلونے والی گاڑی کے پہیوں سے گھنٹوں کھیلتے رہنا، بہت بہت دیر تک دروازہ کھولتے یا بند کرتے رہنا
- کھلونوں کو یا کھیل کے میدان کی چیزوں مثلاً جھولے وغیرہ کو زبان سے چاٹنا
- بہت زیادہ شور یا روشنی والی جگہوں پہ بہت زیادہ پریشان ہو جانا، رویّہ خراب ہو جانا
- اپنے ہاتھ کو بہت دیر تک الٹتے پلٹتے یا جھٹکتے رہنا، پیروں کی انگلیوں پہ چلنا، آگے پیچھے جھولتے رہنا
بڑے لوگوں میں آٹزم کی اس طرح کی علامات نظر آ سکتی ہیں۔
- لوگوں سے بات چیت میں حصّہ یا دلچسپی نہ لینا
- یہ جاننے میں مشکل ہونا کہ لوگوں سے عام بات چیت میں کیا کہنا چاہیے اور کیا نہیں کہنا چاہیے
- دوسرے لوگوں کی باتوں کا مطلب سمجھنے میں مشکل یا پریشانی ہونا
- دوست بنانے میں مشکل ہونا
- لوگوں سے تعلقات قائم کرنے یا انہیں برقرار رکھنے میں مشکل ہونا
- بعض محدود موضوعات میں غیرمعمولی حد تک دلچسپی ہونا
آٹزم میں استعمال کی جانے والی دوائیاں
آٹزم کو اب ایک بیماری نہیں سمجھا جاتا بلکہ یہ سمجھا جاتا ہے کہ بعض لوگوں کا دماغ بعض دوسرے لوگوں سے مختلف طرح سے کام کرتا ہے۔ اس لیے نہ آٹزم کی بنیادی علامات کے علاج کے لیے کوئی دوائی دی جاتی ہے، نہ ہی ایسی کوئی دوائی آج تک دریافت ہوئی ہے۔
لیکن جن لوگوں میں آٹزم کے ساتھ ساتھ کوئی اور نفسیاتی بیماری یا شدید نقصان دہ علامات ہوں ان کے لیے بعض دفعہ دوائی استعمال کی جاتی ہے۔
- اپنے آپ کو یا دوسروں کو شدید جسمانی نقصان پہنچانا: اس مقصد کے لیے رسپیریڈون یا ایری پیپرازول استعمال کی جا سکتی ہے۔
- نیند کی خرابی کے لیے میلاٹونن استعمال کی جا سکتی ہے۔
- اگر آٹزم کے ساتھ ساتھ اے ڈی ایچ ڈی بھی ہو تو اسٹیوملنٹ (stimulant) دوائیاں جیسے کہ میتھائل فینی ڈیٹ استعمال کی جا سکتی ہیں۔
- اگر شدید گھبراہٹ یا پریشانی کچھ عرصے سے رہ رہی ہو تو ایس ایس آر آئی ادویات جیسے کہ سرٹرالین استعمال کی جا سکتی ہیں۔
ان دوائیوں کے استعمال کے بارے میں مزید معلومات آپ کو اس ویب لنک کے ذریعے مل جائیں گی۔
آٹزم والے لوگوں کو کن باتوں سے فائدہ پہنچتا ہے؟
- خود آٹزم کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کر نے سے اور دوسروں کو اس کے بارے میں سکھا نے سے: جن لوگوں کو آٹزم ہو ان کو یہ جاننے سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ انہیں سمجھ آ جاتا ہے کہ ان کا رویّہ یا ملنے جلنے کا طریقہ دوسروں سے مختلف ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس میں ان کا کوئی قصور ہےبلکہ اس کی ایک مخصوص حیاتیاتی وجہ ہے۔ دوسرے لوگوں کو آٹزم کے بارے میں سیکھنے سے یہ فرق پڑتا ہے کہ امید ہوتی ہے کہ ان کو یہ سمجھ آئے کہ آٹزم والے لوگوں کے ساتھ کس طرح کا رویہ رکھنا چاہیے، اور یہ کہ ان کو کن باتوں سے آسانی ہوتی ہے اور کن باتوں سے مشکل ہوتی ہے۔
- دوسرے لوگوں سےملنے جلنے کے اصول سیکھنے سے: مثلاً کوئی آپ سے مسکرا کر ملے تو آپ بھی جواب میں مسکرا کر ملیں، کوئی سلام کرے تو آپ جواب میں سلام کہیں۔ بہت سے لوگ جن کو شدید درجے کا آٹزم ہوتا ہے، ان کو خود بخود نہیں پتہ چلتا کہ سوشل سچویشنز میں یعنی لوگوں سے ملنے جلنے پہ کس طرح کا رویّہ رکھنا ہوتا ہے۔ انہیں یہ سیکھنا پڑتا ہے۔
- ان کی رہنمائی کے لیے تصویریں بنا کے جس میں واضح طور سے دکھایا جائے کہ کس موقع پہ کیا کرنا ہوتا ہے: جن لوگوں کو شدید آٹزم ہو ان کو بعض دفعہ صرف زبانی یا تحریری ہدایات سے یہ نہیں سمجھ آتا کہ ان کو کسی خاص موقع پہ کیا کرنا چاہیے۔ لیکن ان کو اگر وہ عمل کر کے یا تصویروں کے ذریعے دکھایا جائے تو ان کے لیے اس پہ عمل کرنا نسبتاً آسان ہو جاتا ہے۔
- ایک مانوس ماحول میں رہنے سے: آٹزم والے لوگوں کو اپنے ماحول کی اور اپنے ارد گرد کے لوگوں میں بہت زیادہ تبدیلی سے شدید بے سکونی ہوتی ہے۔
- ان کے ماحول میں اونچی آوازوں اور براق روشنی کو کم کرنے سے: مثال کے طور پہ ہمارے شہر میں ایک سپر مارکیٹ ہے۔ وہاں ہفتے کے کچھ اوقات آٹزم والے لوگوں کے لیے مخصوص ہیں جن میں اس میں اسپیکرز پہ میوزک کی آواز اور روشنیوں کی شدت بہت کم کر دی جاتی ہے۔
- دن میں ایک مخصوص روٹین یا نظام الاوقات ہونے سے: آٹزم والے لوگوں کو روٹین سے سکون ملتا ہے، اور اگر اس روٹین کو درہم برہم کر دیا جائے تو ان کو شدید پریشانی ہوتی ہے۔
- یہ بہت ضروری ہے کہ جن بچوں کو آٹزم ہو ان کو ماں باپ دوسرے بچوں سے مذاق اڑانے وغیرہ کے ڈر سے الگ تھلگ نہ کر دیں، کیونکہ ان بچوں کو دوسرے بچوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے اور ان کے ساتھ کھیلنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
- ہر انسان جس میں کچھ کمزوریاں ہوتی ہیں اس میں کچھ نہ کچھ خوبیاں یا مثبت صلاحیتیں بھی ہوتی ہیں۔ اسی طرح آٹزم والے بہت سے لوگوں میں بعض مخصوص باتوں میں بہت صلاحیتیں ہوتی ہیں مثلاً بعض حساب میں بہت تیز ہوتے ہیں، بعض ان کاموں میں تیز ہوتے ہیں جن کو ہر دفعہ ایک بالکل خاص طریقے سے کرنا ہوتا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ان کی ان صلاحیتوں کو ڈھونڈا جائے اور ان کو پروان چڑھانے کی کوشش کی جائے۔
میرا نام ڈاکٹر سید احمر ہے۔ میں نیوزی لینڈ میں سائیکائٹرسٹ ہوں۔
تفصیل کے لئے یہ یو ٹیوب وڈیو دیکھیں
اس وڈیو میں یہ بتایا گیا ہے کہ آٹزم کی بیماری، جسے آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر بھی کہا جاتا ہے، کیا ہے، اور اس کی بنیادی علامات کیسی ہوتی ہیں؟
My name is Dr Syed Ahmer. I am a psychiatrist in New Zealand.
For details please see this YouTube video
In this video we will talk about what autism is, what are the common symptoms of Autism, and what is the current state of knowledge about the symptoms of Autism.
میرا نام ڈاکٹر سید احمر ہے۔ میں نیوزی لینڈ میں سائیکائٹرسٹ ہوں۔
تفصیل کے لئے یہ یو ٹیوب وڈیو دیکھیں
اس وڈیو میں یہ بتایا گیا ہے کہ آٹزم یا جسے آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر بھی کہا جاتا ہے، کی بنیادی علامات کیا ہوتی ہیں۔
میرا نام ڈاکٹر سید احمر ہے۔ میں نیوزی لینڈ میں سائیکائٹرسٹ ہوں۔
تفصیل کے لئے یہ یو ٹیوب وڈیو دیکھیں
اس وڈیو میں ہم یہ بات کریں گے کہ جن بچوں کا رویہ بہت چھوٹی عمر سے ہی دوسرے بچوں سے مختلف ہو، ان میں کیا علامات ہوتی ہیں جن کی وجہ سے شبہ ہو سکتا ہے کہ کہیں ان کوآٹزم تو نہیں ہے۔ اگر آپ کے یا آپ کے کسی قریبی جاننے والے بچے میں اس وڈیو میں بتائی گئی علامات میں سے لئی علامات موجود ہوں تو اس بچے کو کسی بچوں کے اسپیشلسٹ یعنی پیڈیاٹریشین یا بچوں کے سائیکائٹرسٹ کو دکھانا چاہیے۔
My name is Dr Syed Ahmer. I am a psychiatrist in New Zealand.
For details please see this YouTube video
In this video we will talk about the common symptoms and signs of Autism in young children.
میرا نام ڈاکٹر سید احمر ہے۔ میں نیوزی لینڈ میں سائیکائٹرسٹ ہوں۔
تفصیل کے لئے یہ یو ٹیوب وڈیو دیکھیں
اس وڈیو میں ہم یہ بات کریں گے کہ جن بچوں یا بڑوں کو آٹزم ہو ان کی عام روز مرّہ کی زندگی میں کیسے مدد کی جا سکتی ہے، اور ان کو کن باتوں سے فائدہ ہوتا ہے یا آسانی ہوتی ہے۔
میرا نام ڈاکٹر سید احمر ہے۔ میں نیوزی لینڈ میں سائیکائٹرسٹ ہوں۔
تفصیل کے لئے یہ یو ٹیوب وڈیو دیکھیں
اس وڈیو میں ہم اس موضوع پہ بات کریں گے کہ آٹزم کی جو بنیادی علامات ہوتی ہیں ان کے لئے تو کوئی ایسی دوا نہیں ہے جس سے سب مریضوں کو فائدہ ہو سکے، لیکن اس کے ساتھ جو دوسری بیماریاں ہوتی ہیں مثلاً ای ڈی ایچ ڈی، یا رویے میں مشکلات ہوتی ہیں مثلاً اپنے آپ یا دوسروں کو نقصان پہنچانا، یا نیند نہ آنا،ان میں بعض دوائیوں سے فائدہ ہو سکتا ہے۔
میرا نام ڈاکٹر سید احمر ہے۔ میں نیوزی لینڈ میں سائیکائٹرسٹ ہوں۔
تفصیل کے لئے یہ یو ٹیوب وڈیو دیکھیں
اس وڈیو میں ہم اس موضوع پر بات کریں گے کہ آٹزم کی جو بنیادی علامات ہیں ان کے لئے کوئی دوا اب تک دریافت نہیں ہو ئی، بلکہ ان میں ماحول کی ایڈجسٹمنٹ اور نفسیاتی طریقہ علاج سے زیادہ فائدہ ہو سکتا ہے۔