(Methylphenidate)
(ڈاکٹر سید احمر ایم آر سی سائیک، کنسلٹنٹ سائیکائٹرسٹ، نیوزی لینڈ)
(@ “Mental Health Made Easy” on Facebook, Google sites, and YouTube)
میتھائل فینی ڈیٹ کن بیماریوں کے علاج کے لئے استعمال کی جاتی ہے؟
- اٹینشن ڈیفیسٹ ہائپر ایکٹیوٹی ڈس آرڈر (اے ڈی ایچ ڈی) (Attention Deficit Hyperactivity Disorder) ایک نفسیاتی بیماری جو بچپن میں شروع ہوتی ہے اور اس میں بچے نارمل سے کہیں زیادہ ایکٹو ہوتے ہیں یعنی جسمانی طور پہ کچھ نہ کچھ حرکت کرتے رہتے ہیں، ان کے لیے اسکول میں اور گھر میں باتوں یا کاموں پہ توجہ دینا اور اس توجہ کو برقرار رکھنا مشکل ہوتا ہے، اور ان میں اتنی جلدبازی ہوتی ہے کہ ان کے لیے کسی بھی صورتحال میں انتظار کرنا، یہاں تک کہ دوسرے شخص کا اپنی بات ختم کرنے کا بھی انتظار کرنا، بہت مشکل ہوتا ہے۔
- نارکولیپسی (narcolepsy) اس بیماری میں نیند کے اچانک دورے پڑتے ہیں
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کے ڈاکٹر نے ان کے علاوہ کسی اور وجہ سے آپ کومیتھائل فینی ڈیٹ تجویز کی ہو۔
ان صورتوں میں میتھائل فینی ڈیٹ ہرگز نہ لیں
اگر آپ کو پہلے میتھائل فینی ڈیٹ سے الرجی ہو چکی ہو۔
اگر آپ کو پہلے ان بیماریوں میں سے کوئی بیماری ہو چکی ہو؛
- شدید گھبراہٹ یا اینگزائٹی کی بیماری
- ٹوریٹ سنڈروم (Tourette’s syndrome)
- کالا موتیا (Glaucoma)
- تھائیرائڈ گلینڈ کی کوئی بیماری
- دل کی بیماریاں مثلاً دل کا دورہ، دل کی دھڑکن کا بے قاعدہ ہونا، سینے میں درد (انجائنا)، دل کا کام کرنا چھوڑ دینا (ہارٹ فیلیئرٰ)
- بلڈ پریشر بہت زیادہ ہونا
- خون کی نالیوں کا پتلا ہو جانا
- شدید ڈپریشن
- فیوکرومو سائیٹوما (Pheochromocytoma) (ایڈرینل گلینڈ کی ایک بیماری)
- اگر آپ کوئی ایم اے او آئی اینٹی ڈپریسنٹ لے رہے ہوں، یا آپ نے پچھلے دو ہفتوں میں کوئی ایم اے او آئی لی ہو۔
اگر آپ کو ان بیماریوں میں سے کوئی بھی بیماری ہو تو میتھائل فینی ڈیٹ لینے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے چیک کر لیں
- دل کی ساخت کی کوئی بیماری
- خاندان میں کسی کا اچانک انتقال ہو گیا ہو یا کسی کو دل کی دھڑکن بے قاعدہ ہونے کی بیماری ہو
- شریانوں کا سخت ہو جانا
- دل کی کوئی بھی اور موجودہ یا سابقہ بیماری
- دماغ میں خون کی نالیوں کی کوئی بیماری مثلاً اسٹروک، اے نیوریزم (aneurysm)
- شدید ڈپریشن، بائی پولر ڈس آرڈر، یا کوئی اور نفسیاتی بیماری
- مرگی کی بیماری
- بلڈ پریشر زیادہ ہونے کی بیماری
- الکحل یا کسی اور نشہ آور شے کے عادی ہونے کی بیماری
- ٹکس (tics) یعنی غیر ارادی حرکات ہونے کی بیماری
- خود کشی کے خیالات آنا یا اپنے آپ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنا
- (Raynaud’s phenomenon) اس بیماری میں خون کم ملنے کی وجہ سے ہاتھوں یا پیروں کی انگلیاں سن ہو جاتی ہیں، ان میں سوئیوں کی چبھن کی سی کیفیت محسوس ہوتی ہے، یا انگلیاں نیلی یا لال ہونے لگتی ہیں
- آنکھوں کی بیماریاں مثلاً آنکھوں کا پریشر بڑھ جانا یا قریب دیکھنے میں دشواری ہونا
اگر آپ کو ان بیماریوں کے علاوہ بھی کوئی اور شدید جسمانی یا ذہنی بیماری ہو تو اپنے ڈاکٹر کو میتھائل فینی ڈیٹ شروع کرنے سے پہلے بتا دیں
زچگی اور بچے کو دودھ پلانا
- اگر آپ حاملہ ہوں یا اپنے بچے کو دودھ پلا رہی ہوں اور ڈاکٹر آپ کو میتھائل فینی ڈیٹ شروع کرنا چاہیں تو انہیں اس بارے میں ضرور بتا دیں تا کہ وہ آپ سے تفصیل سے ڈسکس کر سکیں کہ اس صورتحال میں میتھائل فینی ڈیٹ لینے کے ممکنہ فوائد کیا ہیں اور نقصانات کیا ہو سکتے ہیں۔
- ۔ حمل کے دوران میتھائل فینی ڈیٹ استعمال نہیں کرنی چاہیے، سوائے اس کے کہ آپ کے ڈاکٹر کا یہ خیال ہو کہ اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، اور اس دوا کو نہ لینے کے نقصانات دوا لینے کے خطرات سے زیادہ ہیں۔ حمل کے دوران میتھائل فینی ڈیٹ لینے سے بچے کو کچھ ممکنہ نقصانات ہو سکتے ہیں۔
- میتھائل فینی ڈیٹ ماں کے دودھ کے ذریعے بچے میں منتقل ہو سکتی ہے اس لیے اگر آپ میتھائل فینی ڈیٹ لے رہی ہوں تو بچے کو اپنا دودھ نہ پلائیں۔
اگر آپ اور دوائیاں لے رہے ہوں تو
اگر میتھائل فینی ڈیٹ بعض مخصوص دواؤں کے ساتھ لی جائے تو اس سے ری ایکشن ہوسکتا ہے۔اس لئے اگر ڈاکٹر آپ کو میتھائل فینی ڈیٹ شروع کرے تو اسے ہمیشہ یہ بتا دیں کہ آپ کون کون سی دوائیں لے رہے ہیں، تا کہ وہ چیک کر سکیں کہ ان دوائیوں کو میتھائل فینی ڈیٹ کے ساتھ لینے سے کوئی ری ایکشن تو نہیں ہو گا۔
خاص طور سے اگر آپ ان میں سے کوئی بھی دوائی لے رہے ہوں تو میتھائل فینی ڈیٹ شروع کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر کو ضرور بتا دیں؛
- وہ دوائیاں جو بلڈ پریشر بڑھاتی ہیں
- کلونیڈین (Clonidine)
- جو دوائیں خون کو جمنے سے روکتی ہیں مثلاً وارفیرن
- مرگی کے علاج کی بعض دوائیاں
- بعض اینٹی ڈپریسنٹ دوائیاں مثلاً ٹرائی سائیکلک اور ایم اے او آئی اینٹی ڈپریسنٹس
- فینائل بیوٹازون
- گوانیتھیڈین
- انیستھیسیا میں استعمال ہونے والی دوائیاں
- پارکنسن کی بیماری کی دوائیاں
- اینٹی سائیکوٹک دوائیاں
- ایس ایس آر آئی اور ایس این آر آئی اینٹی ڈپریسنٹ دوائیاں
ان دوائیوں کے علاوہ بعض اور دوائیوں سے بھی میتھائل فینی ڈیٹ کے ساتھ لینے سے ری ایکشن ہو سکتا ہے ا سلئے آپ کے ڈاکٹر کو ان تمام دوائیوں کا علم ہونا چاہیے جوآپ لے رہے ہیں، چاہے وہ کسی بھی بیماری کی ہوں۔
میتھائل فینی ڈیٹ کس طرح لی جانی چاہیے
- میتھائل فینی ڈیٹ کا ڈوز کم مقدار سے شروع کیا جاتا ہے اور آہستہ آہستہ بڑھایا جاتا ہے۔ آپ کے ڈاکٹر آپ کو بتائیں گے کہ اس کو کس ڈوز میں لینا چاہیے۔
- اس کو کھانے کے ساتھ بھی لیا جاسکتا ہے اور خالی پیٹ بھی۔
- اس سےبیماری کی علامات تو کنٹرول میں آ جاتی ہیں لیکن جڑ سے ختم نہیں ہوتیں۔ اس لیے آپ کے ڈاکٹر آپ کو بتائیں گے کہ اسے کتنے عرصے تک لینا چاہیے۔
میتھائل فینی ڈیٹ کے مضر اثرات (سائیڈ ایفیکٹس)
تمام دوائیوں کے کچھ نہ کچھ مضر اثرات ہوتے ہیں۔بعض مضر اثرات کم شدّت کے ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ کم یا ختم ہو جاتے ہیں۔ ان کی وجہ سے دوا بند کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ لیکن بعض مضر اثرات زیادہ شدید نوعیت کے ہوتے ہیں، مثلاً الرجک ری ایکشن ہو جانا، اور ان کی وجہ سے فوراً دوا بند کرنا ضروری ہوتا ہے۔ دوا کےمعلوماتی کتابچے میں بے شمار مضر اثرات لکھے ہوئے ہوتے ہیں جو دنیا میں کبھی بھی کسی بھی مریض کو ہوئے ہوتے ہیں۔ ہو سکتا ہے آپ کو ان میں سے بیشتر اثرات یا کوئی بھی مضر اثر نہ ہو۔
کم شدّت کے مضر اثرات (اپنے ڈاکٹر کو بتائیں اگر یہ آپ کے لئے تکلیف دہ ہوں)
- اپنے جذبات کو بہت زیادہ شدت سے محسوس کرنے لگنا
- گھبراہٹ، پریشانی، بے چینی
- اداس محسوس کرنا
- مزاج جارحانہ ہوجانا
- ایکٹی وٹی غیر معمولی حد تک بڑ ھ جانا
- غیر ارادی طور پہ منہ سے الفاظ نکلنے لگنا یا حرکات ہونے لگنا
- نیند خراب ہو جانا، دن میں نیند آنا
- متلی محسوس ہونا
- منہ کی خشکی
- الٹی یو جانا، پیٹ میں درد ہونا، بدہضمی
- بھوک کم ہو جانا، وزن کم ہو جانا
- پسینہ زیادہ آنا
- بچوں میں عمر کے ساتھ وزن اور قد کا نہ بڑھنا
- گلا خراب ہونا، ناک بہنا
- سر میں درد ہونا
- کھانسی
- چکر آنا
- دھندلا نظر آنا
- عضلات اکڑ جانا
- بخار
- بال گر جانا
- دل کی دھڑکن بے قاعدہ ہو جانا
- دل کی دھڑکن محسوس ہونے لگنا
- جلد پہ ریش ہوجانا، خارش ہونا
- جوڑوں میں درد ہونا
- دانتوں کو زور زور سے پیسنا
- جبڑوں کے عضلات کا اکڑ جانا جس سے منہ کا کھولنا مشکل ہو جائے
- بولنے میں ہکلاہٹ
- بچوں کا رات سونے میں کپڑوں میں پیشاب نکل جانا
شدید مضر اثرات (اگر یہ نمودار ہوں تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں یا فوراً ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ جائیں)
- شدید الرجی کا ری ایکشن: جس میں سانس لینے میں مشکل ہو سکتی ہے، چہرے، ہونٹوں، زبان یاجسم کے دوسرے حصوں کی سوجن ہو سکتی ہے، یا جلد میں الرجی کی علامات نمودار ہو سکتی ہیں۔
- اچانک تیز بخار ہو جانا، مرگی کا دورہ
- شدید سر درد، بدحواسی، ہاتھوں پیروں یا چہرے کے عضلات میں کمزوری یا ان کا کام کرنا چھوڑ دینا، بولنے میں مشکل ہونا
- دل کی دھڑکن بہت تیز یا بے قاعدہ ہو جانا، سینے میں درد ہونا
- غیر ارادی حرکات کا جاری رہنا، جھٹکے لگنے لگنا
- غیبی آوازیں سننا یا غیر مرئی چیزیں نظر آنا
- مرگی کے دورے پڑنے لگنا
- جلد میں آبلے پڑ جانا، خارش شروع ہو جانا
- عضو تناسل کا بہت دیر تک سخت رہنا یہاں تک کہ اس میں درد شروع ہو جائے
- خودکشی کے خیالات آنے لگنا یا اس کی کوشش کرنا
- (Raynaud’s phenomenon) اس بیماری میں خون کم ملنے کی وجہ سے ہاتھوں یا پیروں کی انگلیاں سن ہو جاتی ہیں، ان میں سوئیوں کی چبھن کی سی کیفیت محسوس ہوتی ہے، یا انگلیاں نیلی یا لال ہونے لگتی ہیں
- خون میں ہر طرح کے خلیات کم ہو جاناجس کی وجہ سے تھکن کمزوری ہو سکتی ہے، انفیکشن بار بار ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، معمولی سی چوٹ سے بھی نیل پڑ سکتا ہے یا خون بہنا شروع ہو سکتا ہے۔
ان کے علاوہ بھی کچھ مضر اثرات ہوسکتے ہیں ا سلئے بہتر ہوتا ہے کہ اگر آپ کو دوا شروع کرنے کے بعد کچھ نئی تکلیف دہ علامات شروع ہوں تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کر لیں۔
ماخوذ
https://www.nps.org.au/assets/medicines/05d14a7f-4b44-45db-aad7-a53300fef2d8.pdf
Accessed: 15/05/2024
Link for the English language leaflet above: https://www.nps.org.au/assets/medicines/05d14a7f-4b44-45db-aad7-a53300fef2d8.pdf