تحریر: سمیر عبداللہ، بختاور ذاکر
میرے بچے مجھ سے اپنے والد کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ ابّو کہاں ہیں اور کب واپس آئیں گے؟ لیکن میں خاموش ہوجاتی ہوں کیونکہ میں اپنے بچوں کو اب جھوٹا دلاسہ نہیں دے سکتی۔
کراچی کے علاقے ابرہیم حیدری کی رہائشی زبیدہ خاتون کا تعلق روہنگیا برادری سے ہے۔ زبیدہ خاتون کے شوہر محمد سلیم، آج سے تقریباََ ساڑھے تین سال پہلے روزمرہ کی طرح اپنے ساتھیوں کے ہمراہ لانچ میں مچھلی پکڑنے گئے تھے اور اُسی دوران بھارتی نیوی کی جانب سے محمد سلیم کو اُن کے ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔
روہنگیا برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کا اکثر ؤ بیشتر روزگار مچھلی پکڑنے سے وابستہ ہے اور سمندی آلہ نہ ہونے کی وجہ سے غلطی سے بھارتی سمندری حدود پار کرجاتے ہیں اور پھر بھارتی بحریہ ان کو قیدی بنا لیتی ہے۔
زبیدہ خاتون اپنی زندگی کے حالات بیان کرتے ہوئے (فوٹو گرافی: منور بخاری)
زبیدہ خاتون کے مطابق، ان کا اپنے شوہر سے بھارتی جیل میں قید ہونے کے تین ماہ بعد اُن سے فون پررابطہ ہوا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ، میرے شوہر نے مجھےصرف اتنا بتایا کہ وہ بھارتی جیل میں قید ہیں،اس کے علاوہ اُنہوں نے مجھے کوئی معلومات نہیں دی شاید اُنہیں اپنی جان کا خطرہ تھا، یہی وجہ تھی کہ اُنہوں نے فون پر مجھ سے صرف اتنا کہا کہ زبیدہ اپنا اور ہمارے بچوں کا خیال رکھنا۔
زبیدہ خاتون چھ بچوں کی ماں ہیں۔ ان کے مطابق، جس وقت ان کے شوہر کو بھارتی جیل میں قید کیا گیا ، وہ اُس وقت حاملہ تھی اور شوہر کی قید کے چند ماہ بعد زبیدہ خاتون کے یہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی جو اس وقت ڈھائی برس کی ہے۔ زبیدہ کا کہنا ہے کہ, اُس کمسن بچی کو ابھی تک اپنے والد کی گود کا پیار نہیں ملا۔
زبیدہ خاتون سرطان کے مرض میں مبتلا ہیں اور آپنا علاج کرانے سے قاصر ہیں۔ شوہر کی قید کے بعد سے ان کا گھر مالی مشکلات کا شکار ہے۔ زبیدہ خاتون کا کہنا ہےکہ، ان کے بچے دینی و دنیاوی تعلیم حاصل کرنے سے بھی محروم ہیں، وہ لوگوں سے بھیک مانگ کر اپنے گھر کا چولہا جلا رہی ہیں جبکہ ان کے سُسرال والے ان کی یا ان کے بچوں کی کوئی مدد نہیں کرتے ہیں۔
زبیدہ خاتون کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ، ان کے شوہر کو بھارتی جیل سے آزاد کرواکر پاکستان اُن کے بچوں کے پاس لایا جائے اور جب تک ان کے شوہر واپس نہیں آجاتے تب تک ان کے گھر کے تمام اخراجات حکومت اُٹھائے۔
Writers are the Students of Journalism in Sindh Madressatul Islam University-Karachi.
Sumair Ahmed Tweets @sumairahmed
Bakhtawar Zakir Instagram @bakhtawarzakir