تعارف


چک عبدالخالق ضلع جہلم کا ایک مشہور اور قدیم گاؤں ہے۔ اس گاؤں کی بنیاد شیر شاہ سوری کے دور(1545-1540 ء) میں حضرت سید عبدالخالق خورازمی (رح) نے رکھی تھی ۔ایک روایت کے مطابق یہ گاؤں سید صاحب کو بطور نذرانہ شیر شاہ سوری نے ان کی روحانیت سے متاثر ہو کر ان کی خدمت میں پیش کیا تھا۔مزید برآن ڈسٹرکٹ جہلم کے میونسپل ریکارڈز سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ "دیہات مدوکالس ، جلو چک اور خانہ بوکی کے مضافات میں بنجر زمین کو چک (گاؤں) قرار دیا گیا تھا اور سید عبد الخالق (رح) کو پیش کیا گیا تھا جو شیر شاہ سوری کے ہمراہ تھے۔ "۔ حافظ شیرشاہ رح نے 1831 میں لکھی گئی اپنی کتابوں میں ،گاؤں کا 'چک سید عبد الخالق' کے نام سے ذکر کیا۔ تاہم موجودہ دور میں اس گاؤں کا سرکاری نام 'چک عبد الخالق' ہے۔

منگلا ڈیم اور دریائے جہلم چک عبد الخالق سے کچھ کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔ گاوں کے چاروں طرف گرین بیلٹ ہے اور اس میں موہڑہ سیداں، مدوکالس ، سدھ ، نکودر ، ڈھوک کھوکھر سمیت دیگر دیہات ہیں۔

گاؤں کے آس پاس کی اہم سڑکیں ، مغرب میں منگلا روڈ اور مشرق میں دینہ بائی پاس ہیں۔ یہ سڑکیں دوسرے شہروں سے کلیدی روابط مہیا کرتی ہیں۔ بڑے شہر دینہ، منگلا اور جہلم ہیں۔ گاؤں کی آبادی تقریبا ایک ہزار افراد پر مشتمل ہے۔ گاوں کی آبادی مختلف برادریوں پر مشتمل ہے۔جس میں سادات برادری کے علاوہ راجپوت،ملک اور مغل برادریاں اہم ہیں۔گاوں مختلف محلوں پر مشتمل ہے اور ہر محلہ کسی ایک برادری کے نام سے پہچانا جاتا ہے

گاؤں کے زیادہ تر لوگ ملازمت پیشہ ہیں اور بطور ڈاکٹرز ، انجینئرز ، پروفیسرز ، اساتذہ ، شاعر ، سول اینڈ آرمی آفیسرز ، بینکرزاور کسان کی حیثیت سے تمام شعبہ ہائے زندگی میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں