اولیاء اللہ

حضرت شاہ چاند ولی رحمۃ اللہ علیہ

میاں صاحب کے بیٹوں میں سے ایک ہیں۔ روہتاس قلعہ کے دروازوں میں سے ایک کو شاہ چاند ولی دروازہ کہا جاتا ہے۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق آپ ایک مزدور کے طور پر کام کرتےتھے۔۔ تاہم ، آپ نے اپنے کام کے لئے بادشاہ سے کوئی اجرت وصول کرنے سے انکار کردیا۔ بادشاہ آپ کی بے لوث خدمت اور زہدو تقویٰ سے متاثر ہوا کہ اس نے ایک دروازے کا نام آپ کے نام پر رکھ دیا۔ شاہ چاند ولی کی آخری آرام گاہ بھی یہی پرواقع ہے۔

آپ کی تاریخ پیدائش یا وفات کا کوئی دستاویزی ریکارڈ دستیاب نہیں ہے۔ کچھ کرامات ہیں جو آپ سے متعلق ہیں اور صدیوں سے لوگوں میں مقبول ہیں۔ ایک بار آپ نے اپنے گھر والوں سے دودھ مانگا۔ انکار پر آپ نے دو سال کی ایک بچھڑی جو دودھ دینے کے قابل نہ تھی سے دودھ دوہ کر پی لیا -اس کرامت کے ا ظہارپر ، میاں صاحب نے اپنے بیٹے کو حکم دیا کہ گاؤں چھوڑ دیں کیوں کہ آپ اپنے راز کو مخفی نہ رکھ سکے اس واقعہ کے بعد وہ روہتاس قلعے کی طرف ہجرت کرگیے ، جہاں آپ نے باقی ماندہ زندگی بسر کی۔آپ نے کوئ اولاد نہیں چھوڑی۔

اللہ پاک آپ کی مرقد پر اپنے انوار کی بارش برسائے۔آمین

حضرت شاہ صدیق رحمۃ اللہ علیہ

حضرت شاہ صدیق (ٹاہلیان والے) کو لوگوں کا ایک گروہ میاں صاحب کا بھائی سمجھتا ہے ، جبکہ اکثریت آپکو میاں صاحب کا بیٹا ،کچھ بھی ہو ، شاہ صدیق تمام لوگوں میں محترم ہیں۔ شادی بیاہ کی تقریبات کے موقع پر ، دلہا اور دلہن مزار پر فاتحہ خوانی کے پھول چڑھانے جاتے ہیں۔

ان کی تاریخ پیدائش یا وفات کا کوئی مصدقہ ریکارڈ دستیاب نہیں ہے۔ آپ کا مزار گاؤں کے نواح میں منگلا ایرپورٹ کے قریب واقع ہے ۔ اللہ پاک آپ کی مرقد پر اپنے انوار کی بارش برسائے۔آمین

حضرت شاہ مجیدرحمۃ اللہ علیہ

شاہ مجید چک عبد الخالق میں مدفون ہیں۔ شادی بیاہ کی تقریبات کے موقع پر ، دلہا اور دلہن مزارپرفاتحہ خوانی کے پھول چڑھانے جاتے ہیں۔ آسیبی سرگرمیوں پر قابو پانے کی ایک کرامت آپ سے وابستہ ہے- اللہ پاک آپ کی مرقد پر اپنے انوار کی بارش برسائے۔آمین

حضرت سید حامد رحمۃ اللہ علیہ

حضرت سید حامد ایک مجذوب تھے ۔وہ میاں صاحب کی اولاد سے ہیں اور پیر سید محمد ولایت رح اور پیر سید محمد غوث (رح) کے ہم عصر تھے۔ آپ کے مرشد ایک پٹھان تھے جن کا تعلق کوہاٹ سے تھا۔

آپ کی بہت سی کرامتیں مشہور ہیں- آپ کا مزار جامع مسجد چک عبد الخالق سے وابستہ قبرستان میں واقع ہے۔ آپنے کوئی اولاد نہیں چھوڑی۔

اللہ پاک آپ کی مرقد پر اپنے انوار کی بارش برسائے۔آمین