روداد قمبر
7
7
ذندگی جینے نہیں دیتی
اور موت مرنے نہیں دیتی
اللہ نے کبھی ہمیں چھوڑا نہیں
اور حکمرانوں نے ہمارا کچھ چھوڑا نہیں
ہمارے کانوں کو جھوٹ سننے کی اتنی عادت ہو گئی ہے کہ
جب کوئی سچ بولتا ہے تو وہ بھی جھوٹ ہی لگتا ہے
کبھی کبھی میں سوچتا ہوں اسے ساری شکایتیں مجھ سے ہی کیوں ہیں
پھر سوچتا ہوں میرے علاؤہ اس کا اور ہے کون جس سے شکایت کرے
دشواریاں انسان کو ان ان مقامات تک پہنچا دیتی ہیں
جہاں سہولیات نہیں پہنچاتی
اللہ سے سہولت مانگیں
لیکن اگر دشواری آ جاے تو خندہ پیشانی کے ساتھ چیلنج قبول کریں
خود کلامی کی عادت ڈالیں
خود کلامی کرتے کرتے انسان خود آگاہی اور خوداری اور خودی کی منزلیں طے کرتا چلا جاتا ہے