روداد قمبر

 The Story of Qumber

8


کردار

کردار کیا ہوتا ہے


روش۔ طریقہ۔ طریق ۔ قاعدہ۔ شغل۔ کام ۔ دھندا۔ بُرا بھلا کام کرنا۔ چلن۔ رویہ۔ عادت۔ برتاؤ


یہ اردو ڈکشنری سے لیے گئے چند مطالب ہیں

اور بھی بہت سے ہوں گے


لیکن اگر ان میں سے مجھ سے پوچھیں کہ میرا پسندیدہ لفظ کیا ہے


تو وہ ہے

عادت


چلیں فرض کر لیں ہم ایک انسان یا قوم کی عادت کا تذکرہ کرتے ہیں


وہ سچ بولتی ہے

دھوکا نئی دیتی


اور دوسرے شخص یا قوم کی عادت کا تذکرہ کرتے ہیں


جھوٹ بولتی ہے

دھوکا دیتی ہے


اب آپ بتائیں کونسی قوم یا شخص بہتر ہے 


 دارو

بندا بندے دا دارو

آدمی ہی آدمی کے لیے دوائ

پنجابی میں کہتے ہیں کہ بندہ ہی بندے کا مسلہ حل کرتا ہے


میرے پاس جب کوئی بندہ آتا ہے


میں سوچتا ہوں

میرا اللہ ا گیا

اور اس بندے کو میں نے وہ پروٹوکول عزت دینی ہے جو میرے اللہ کا حق ہے


میرے استاد نبی مرشد آقا اور سفارش رہبر رہنما

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

اللہ بندے سے کہے گا

اے میرے بندے

میں بھوکا تھا تو نے مجھے کھانا نہیں کھلایا

میرے پاس کپڑے نہیں تھے

تو نے مجھے کپڑے نہیں دیے


بندہ حیران ہو کر پوچھے گا

اے اللہ آپ کیسے بھوک اور کپڑوں کی حاجتمند ہو سکتے ہیں


اللہ تعالیٰ فرماتے گا

میرا فلاں بندہ

تیرے پاس آیا تھا

وہ بھوکا اور ننگا تھا

اسے میں نے ہی تو بھیجا تھا


نوٹ۔ اگرآپ کے پاس کوئی اپنا پروٹوکول خاص آدمی بھیجتا ہے اور اگر آپ اس کو عزت نہ دیں تو اس کا مطلب ہوتا ہے آپ نے بھیجنے والے کی عزت نہیں کی 


 بزرگ 

ایک بزرگ سے ملنے ان کے دو مرید گئے


جب دروازے پر پہنچ کر بزرگ کو پکارا


تو اندر سے ایک خاتون برا بھلا بولنے لگی


وہ مرید بہت شرمندہ ہوے


خیر ان بزرگ کو ڈھونڈتے ہوے ایک جنگل میں پہنچ گئے


دیکھا بزرگ شیر کی سواری کر رہے ہیں


مرید بڑے حیران ہوے


کہنے لگے


حضرت ہم آپ کے گھر گئے تھےاندر سے خاتون خانہ نے بہت برا بھلا کہا


بزرگ نے فرمایا


کیونکہ میں نے اسے برداشت کیا


اس لیے یہ شیر مجھے برداشت کر رہا ہے


کسی بھی معاشرے اور گھر کو جوڑنے والی چیز برداشت ہے 


لمحات

انسان کی ذندگی میں


طاقتور اور کمزور


لمحات


دونوں آتے ہیں


ہر دو حالتوں میں اسے ایک اچھے دوست کی ضرورت ہوتی ہے


خوشی کے لمحات منانے کے لیے ایک زمہ دار دوست


اور غم کے لمحات میں ایک غمگسار دوست


ایک اچھی بیوی سے بہتر یہ کام کوئی نہیں کر سکتا 


 عجیب مرد 

ہم پاکستانی بھی عجیب مرد ہیں


ہر بات بیوی کو بتانا فرض ۔سمجھتے ہیں


شاید ہماری نیچر ہے


ایک دن


میرے باورچی نے کہا


سر


رات کو بیگم نے بہت جھاڑا


میں نے پوچھا کیا ہوا


سر وہ کل فلاں بات تھی اس کو بتا دی


میں نے کہا عبدل رحمان


آپ ہر بات بیگم کو کیوں بتاتے ہو


کہنے لگا


جب تک ساری باتیں بیگم کو نہ بتا دوں


چین نہیں آتا


مجھے اس کی بات سن کر بڑی ہنسی آئی


پھر میں سوچ میں پڑ گیا


میں بھی تو عبدل رحمان کی طرح کرتا ہوں


زندگی میں ایک سبق سیکھا ہے


اپنی گھریلو زندگی اپنی پروفشنل لایف اپنے دوست اور اپنی ذات


ان سب کو الگ الگ رکھیں 


عارف والا

عارف والا میں محبت


اور لاہور میں مطلب


دیکھا ہے


میری آنکھوں نے


لوگوں کی آنکھوں میں