آپ کو مدد درکار ہے تو واٹس ایپ پر پیغام دیں 03071902000
سب سے پہلا مسلہ غذائیت کی کمی کا ہے ۔ چھ مہنے تک ماں کا دودھ یا فامو لا دوھ بے بی کے غذائی ضروریات کو پوری کرتا ہے ۔ مگر اس کے بعد صرف دودھ میں پائے جانے والے اجزا بچے کے لئے نا کا فی ہو تے ہیں اور بچہ ائرن زنک اور دسرے غذائی اجزا کی کمی کا شکار ہو تا ہے ۔ اور ٹھوس غذا چھ مہنے کی عمر سے متعارف کرنا لا زمی ہو تا ہے ۔ ابتدا میں بچے کو زیادہ اقسام کی غذا سے متعارف کرنا اور آہستہ آ ہستہ اس کی مقدار کو بڑھانا مقصد ہے دوسرا مسلہ اگر بچہ زندگی کے ابتدائی مہنوں میں ہر قسم کی غذا سے متعارف نہ ہو تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ ایک ڈیڑھ سال کی عمر میں اس غذا کو قبول کر نے سے انکار کردے
اس لئے اکثر ما ئیں یہ شکایت کرتی ہیں کہ میرے ڈیڑھ دو سال کے بچے کو کچھ بھی کھا نا پسند نہیں ۔ا س کی بنیا دی وجہ بچے کو چھ ماہ سےایک سال کی عمر تک زیا دہ سےزیا اقسام کی غذا نہ دینا ہے ۔ کیو نکہ ذایقہ سے متعارف ہو نے کا بہترین وقت یہی ہے۔ اس کی وجہ سے بچے ہر قسم کی غزا سے انکار کر دیتا ہے
ڈاکٹر طیب