غازی ملک محمد ممتاز قادری شہید ایلیٹ پولیس کمنڈو تھے۔ آپ گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور وقت کے گورنر سلمان تاثیر کو جہنم واصل کر کے مجاہدین اسلام کی صف میں شامل ہو گئے۔ آپ نے سلمان تاثیر اور وزیراعظم سمیت دیگر وی آئی پی شخصیات کے ساتھ مختلف اوقات میں ڈیوٹیاں سر انجام دیں۔ لیکن جب سلمان تاثیر نے تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کو کالا قانون کہا تو آپ پریشان ہو گئے۔ آپ کہسار مارکیٹ اسلام آباد سلمان تاثیر کے حفاظتی سکواڈ میں شامل تھے۔ آپ نے اس سے پوچھا کہ سر آپ تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے قانون کو کالا قانون کیوں کہتے ہیں تو اس نے انتہائی گستاخانہ الفاظ استعمال کيئے جس پر آپ نے اس کو موقع پر 27 گولیاں مار کر ہلاک کر دیا اور خود ہاتھ اٹھا کر اپنے آپ کو گرفتاری کے لیے پیش کر دیا۔ 29 فروری 2016 کو یزید کی پیروکار حکومت نے اس بطل جلیل کو پھانسی دے کر شہید کر ڈالا۔ اللہ تعالی نے شہید کو بہت بڑی عزت سے نوازا اور آپ کا جنازہ مبارک اور چہلم مبارک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غلاموں کی تاریخ ساز تعداد نے شرکت کی۔ انشاءاللہ قیامت تک آپ کا ذکر خیر اور آپ کی جرائت، حوصلہ مندی، بہادری اور حق شناسی ایک مثال بنی رہیں گی۔ اللہ تعالی آپ کے درجات کو بلندیاں عطا فرمائے۔