نگاہ مومن

کوئی اندازہ کر سکتا ہے اس کے زور بازو کا

نگاہ مرد مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں

غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں

جو ہو ذوق یقیں  پیدا تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں

براہیمی نظر  پیدا مگر مشکل سے ہوتی ہے

ہوس چھپ چھپ کے سینوں میں بنا لیتی ہے تصویریں

(اقبال )

انسان خواب دیکھ رہا ہے موت آنے پر آنکھ کھل جاے گی

(علی)