تہلیم انسٹیٹیوٹ آف بِبلیکل سٹڈیز کا تعارف
تہلیم انسٹیٹیوٹ آف بِبلیکل سٹڈیز کا تعارف
تہلیم انسٹیٹیوٹ آف بِبلیکل سٹڈیز خدائے پاک روح کی راہنمائی میں اس رویا کے ساتھ قائم کیا گیا ہے کہ خدا کے کلام کے پھیلاؤ، مسیح یسوع کے وسیلے ملنے والی نجات اور المسیح کے ارشادِ اعظم کی تکمیل کے لئے لوگوں کو تیار کیا جائے۔ تہلیم انسٹیٹیوٹ آف بِبلیکل سٹڈیز کی بنیاد 2 تیمتھیس 2:2 پر رکھی گئی ہے۔ "اور جو باتیں تو نے بہت سے گواہوں کے سامنے مجھ سے سُنی ہیں اُن کو اَیسے دیانتدار آدمیوں کے سپرد کر جو اَوروں کو بھی سکھانے کے قابل ہوں۔" لہذا تہلیم انسٹیٹیوٹ آف بِبلیکل سٹڈیز کا مقصد ایسے لوگوں کو کتابِ مقدس کی تعلیم دینا ہے جو دوسروں کو نجات کی خوشخبری کی تعلیم دینے کا بوجھ رکھتے ہوں۔ اور دوسروں کو خدا کی بادشاہی اور مسیح کی دوسری آمد کے لئے تیار کرنے کا بوجھ رکھتے ہوں۔
عام طور پر کم پڑھے لکھے لوگ بھی ایمانداری سے خدمت کا بوجھ تو رکھتے ہیں مگر تعلیم کی کمی کے باعث نہ تو انہیں کوئی بائبل سیمنری داخلہ دیتی ہے اور نہ ہی وہ علمِ الٰہی کی باقائدہ تعلیم حاصل کر پاتے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں بائبلی نصاب کی باقاعدہ کتب بھی میسر نہیں ہوتی جن سے راہنمائی حاصل کر کے وہ اپنی خدمت کا باقائدہ آغاز کر سکیں۔ اس لئے وہ کتابِ مقدس کے بھیدوں اور دیگر پیچیدہ اور دقیق بائبلی مسائل کو خود سمجھنے اور دوسروں کو سمجھانے میں ناکام رہتے ہیں۔
تہلیم انسٹیٹیوٹ آف بِبلیکل سٹڈیز نے سادہ زبان میں ایسا اردو بائبلی نصاب مرتب کیا ہے جو کم پڑھے لکھے افراد کو بھی بائبلی مسائل اور علمِ الٰہی کی پیچیدگیوں کو سمجھنے میں مدد گار ثابت ہو گا۔ اور اس کے ساتھ ساتھ ادارے نے یہ کوشش بھی کی ہے کہ جو لوگ تعلیم کی کمی یا وقت کی کمی کی وجہ سے کسی بائبل کالج یا سیمنری میں داخلہ نہیں لے سکتے وہ ان کورسز کے ذریعے اپنی بائبلی تعلیم کی کمی کو پورا کر سکتے ہیں۔
کورسز کا طریقہ کار:
تہلیم انسٹیٹیوٹ آف بِبلیکل سٹڈیز نے بائبلی تعلیم کے لئے تین کورسز متعارف کروائے ہیں۔
سرٹیفکیٹ کورس: مدت 6 ماہ
ڈپلومہ کورس مدت 1 سال
ڈگری کورس مدت 3 سال
یہ تمام کورسز سادہ اردو زبان میں سمسٹر سسٹم کے تحت کروائے جاتے ہیں۔ ایک سمسٹر یا مدت مطالعہ 6 ماہ کا ہوتا ہے۔ یہ کورسز "خود سیکھئے" Self-Study کے طریقہ کار کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تیار کئے گئے ہیں۔ جن میں داخلہ حاصل کرنے کے بعد طلبہ کو ان کے گھر پر بذریعہ رجسٹرڈ ڈاک کتب ارسال کر دی جاتی ہیں جن میں کورس کو حل کرنے کی ہدایات کے ساتھ ساتھ امتحانی مشقی سوالات بھی ارسال کر دئیے جاتے ہیں۔ طلبہ وہ سوالات سادہ کاغذ پر حل کر کے انسٹیٹیوٹ کو واپس بھیجتے ہیں جن کی روشنی میں ان کے نمبرز لگائے جاتے ہیں اور ان کا گریڈ مرتب کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہر سمسٹر کے اختتام پر ایک امتحان لیا جاتا ہے جو تحریری اور زبانی ہوتا ہے۔ ہر طالب علم کے لئے اس امتحان میں شامل ہونا لازمی ہوتا ہے بصورت دیگر ان کا رزلٹ روک لیا جاتا ہے اور دوبارہ امتحان دینے پر ہی رزلٹ جاری کیا جاتا ہے۔ یہ امتحان طلبہ کے اپنے علاقہ میں لیا جاتا ہے۔ اس امتحان کے نمبرز، اسائنمنٹ کے نمبرز کے ساتھ شامل کر کے فائنل رزلٹ تیار کیا جاتا ہے اور طلبہ کو مارکس شیٹ اور ڈگری جاری کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ طالب علموں کی راہنمائی کے لئے آن لائن کلاسز کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے تا کہ تعلیمی مسائل میں ان کی راہنمائی کی جا سکے۔ آن لائن کلاسز میں ملکی اور غیر ملکی ٹیچرز لیکچرز دیتے ہیں۔ تہلیم انسٹیٹیوٹ آف بِبلیکل سٹڈیز کا لینگوئج میڈیم اردو ہے تاہم انگلش اور دیگر زبانوں کی کتابوں کو اردو میں ترجمہ کر کے پڑھانے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اسی طرح انگلش اور دیگر زبانوں کے ٹیچرز کے آن لائن لیکچرز کا ترجمہ کرنے کے لئے اردو مترجم دستیاب ہوتا ہے تاکہ تمام طالب علم بھرپور طور پر لیکچر سے سیکھ سکیں۔
بانی و پرنسپل
ریورنڈ پاسٹر الیاس انجم
ایم ٹی ایچ (اپلائیڈ تھیالوجی)
ایم فل (ماس کمیونیکیشن)
ایم فل (پنجابی)
ریورنڈ پاسٹر الیاس انجم صاحب ، تہلیم انسٹیٹیوٹ آف بَبلیکل سٹڈیز کے بانی اور پرنسپل ہیں ۔ آپ نےاردو بولنے والے مسیحیوں کے لئے اس ادارے کی بنیاد 2008 میں رکھی۔ آپ 5 نومبر1971 کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ 1988 میں آپ نے خداوند یسوع مسیح کو اپنا شخصی نجات دہندہ قبول کر کے مختلف اداروں کے ساتھ اپنی بشارتی خدمت کا آغاز کیا۔ 2004 میں گوجرانوالہ تھیولاجیکل سیمنری سے علمِ الٰہی کی تعلیم حاصل کی۔ تعلیمی طور پر آپ نے ماسٹر آف اپلائیڈ تھیالوجی، ایم۔فل ماس کمیونیکیشن اور ایم فل پنجابی کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ جولائی 2019 میں پریسبٹیرین چرچ آف پاکستان کی طرف سے پادری صاحب کی علمی اور ادبی خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ سے نوازا گیا۔ پادری صاحب عبرانی اور یونانی کے علاوہ بارہ دیگر زبانوں پر دسترس رکھتے ہیں۔ جن میں ہندی ، گورمکھی اور عربی قابلِ ذکر ہیں۔ آپ اعلیٰ پائے کے شاعر ہیں۔ آپ کا کلام استاد غلام عباس جیسے ملک کے نامور گلوکار گا چکے ہیں ۔ آپ ایک شعلہ بیان مقرر ، ادیب ، محقق اور مفسر بھی ہیں۔ آپ کی تحریرات ملک کے اکثر مسیحی اور غیر مسیحی رسائل و جرائد میں شائع ہوتی رہتی ہیں۔ اب تک پادری صاحب کی 21 نثری اور 3 شاعری کی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔