انسان ہمیشہ رزق کے لیے کوشاں رہتا ہے 

جس کا تعین اس کی   پیدائش سے پہلے ہو جاتا ہے 

پھر بھی وہ ہمیشہ اس کے پیچھے بھاگتا ہے

ہمیں اللہ سے برکت مانگنی چاہیے

رزق ختم ہو جاتا ہے

برکت کبھی ختم نہیں ہوتی

 ڈاکٹرقمبر آنکھ والا
پروفیسر شعبہ امراض چشم
حمید لطیف ٹیچنگ ہسپتال

FacebookLink

بارش   میں  بھیگے راولپنڈی کے آرمی میڈیکل کالج میں زندگی بہت خوبصورت تھی جہاں  2003  میں           

ڈاکٹر کے طور پر گریجویشن ایم۔بی۔بی۔ایس کیا۔

لیکن یہ پاکستان کے نامور اور واحد کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز آف پاکستان سے 2019 میں آفتھلمالوجی میں  ایف ۔سی۔پی۔ایس کی  طرف جانے والے ایک بہت طویل اور کٹھن سفر کا آغاز تھا۔

کیریئر کے سفر میں سب سے بڑی ڈگری حاصل کرنے کے بعد میڈیکل ایجوکیشن میں بہت سارے خلاء کا شدید احساس ہوا  جسے پُر کرنے کی ضرورت تھی۔ چنانچہ اپنے بچپن کے خواب کو حقیقت بنایا اور درس و  تدریس سے وابستہ ہو گیا ۔

 سرجری کی کمر توڑ طویل فہرستیں ، لیکچر کی تیاریوں سے بھری شام اور پڑھانے کا میرا جذبہ وہ سب کچھ تھا جو میں نے 2020 تک کیا ۔

موسم سرما کی تعطیلات اور کورونانے  گھر رہنے پر اور زندگی کے بارے میں دوبارہ سوچنے پر مجبورکیا۔ سوچااور زیادہ کام کرنے  کی ضرورت ہے۔

لہٰذا لاہور کے ایک گاؤں میں مفت کیمپ شروع کیا۔ بچوں کے لیے مفت اسکول بھی شروع کیا جو وسائل کی کمی کی وجہ سے تعلیم سے محروم تھے۔

وہاں اس بات کا احساس ہوا  کہ لوگوں کی ضروریات زیادہ ہیں اوروسایل بہت کم ہیں۔ ذاتی آمدن کم تھی اور خود کمانے والے شخص کے لیے چندہ جمع بہت کرنا کافی مشکل  ہوتا ہے۔

 حل کہاں ہے

پاکستان وسائل سے مالا مال ملک ہے جس کا انتظام  نہایت ناقص ہے۔ لہٰذایہ فیصلہ کیا کہ  ان وافر وسائل کو پاکستانی عوام کی طرف موڑ دینا چاہیے۔ سیاست ہی واحد راستہ تھا۔ یہ مشکل فیصلہ تھا۔ جیلیں، توہین، ذلت، یہاں تک کہ مارے جانے کا خوف وہ سب کچھ تھا جو میں دیکھ سکتا تھا۔ لیکن اس تاریک سرنگ کے آخر میں ایک چھوٹی سی روشنی تھی۔

امید

قمبر آفتھلمالوجی 

امراض چشم پر کتاب

پڑھیں

بحثیت جراح

تعلیم اور تجربہ

پڑھیں