ریسرچ میتھڈولوجی Research Methodology
Part-I
Part-I
ریسرچ میتھڈولوجی
Research Methodology
مصنف: ڈاکٹر نعمان اسلام
تاریخ: 24 جون 2018
ریسرچ سے مراد نۓ علم کی تخلیق ہے جو کہ ایک لاجیکل اور منظم (systematic) طریقے سے کی جاۓ- ایک اور تعریف کے مطابق ہم اپنی روزمرہ زندگی کے مسائل (سائؑنسی، معاشرتی اور معاشی مسائل) کا حل objectively تلاش کرنے کے لۓ ریسرچ کرتے ہیں- ریسرچ میں ہم کسی بنیادی سائنسی تھیوری پر بھی کام کر سکتے ہیں جسے basic research کہا جاتا ہے- دوسری صورت میں ہم کسی پریکٹیکل پرابلم کو بھی حل کر سکتے ہیں جسے Applied Research کہتے ہیں- ایسی ریسرچ جس میں ہم اعداد اور مقدار پر بات کرتے ہیں اور statistics and mathematical techniques کے ذریعے اپنے نظریے کو پیش کرتے ہیں Quantitative research کہلاتی ہے- اگر ہم لوگوں کے تجربات اور دلایؑل کے ذریعےکسی نظریے کو ثابت کریں تو یہ Qualitative research کہلاتی ہے-
ریسرچ میتھڈ کسی بھی ریسرچ کے دوران استعمال کۓ جانے والے procedure اور algorithm کو کہا جاتا ہے- جبکہ ریسرچ میتھوڈولوجی ایک منظم طریقہ ہے جس کو استعمال کرتے ہوۓ ریسرچ کی جاتی ہے- ایک اہم سوال جو اٹھتا ہے وہ یہ کہ ریسرچ کو اختیار کرنے کی ضرورت کیوں ہے-کچھ لوگ اپنی ڈگری، نوکری،ترقی اور شوق کی خاطر ریسرچ کرتے ہیں- بہرحال ریسرچ ہی کسی ملک کے مسایؑل کو حل کرنے میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے-
دنیا بھر میں یونیورسٹیز ہی ریسرچ کا منبع (source) ہوتی ہیں- اگر ہم QoS کی یونیورسٹیز کی تازہ رینکنگ پر نظر دوڑایؑں تو ہمیں دور دور تک کوئی اسلامی یونیورسٹی نہیں ملے گی(فیگر 1 ملاحظہ کریں) اس کی وجہ ان یونیورسٹیز میں ریسرچ کا فقدان ہے-
فیگر 1: QoS ایجنسی کی 2019 کی رینکنگ
سری لنکا کا literacy rate تقریباؑ 97٪ ہے- مگر اس کا شمار ترقی پذیر ملکوں میں ہوتا ہے- اس کی وجہ ریسرچ کا نہ ہونا ہے-اگر ہم چاہیں تو تحقیق کے ذریعے اپنے ملک کے بڑے مسائل جیسے کہ دہشتگردی، سیلاب، زلزلہ، معیشت، غربت اور تعلیم کے مسائل حل کرسکتے ہیں-
ریسرچ کے دس نکات
1۔ ٹاپک کا انتخاب کرنا
2-پرابلم کو define کرنا
3-Literature کا مطالعہ
4-ریسرچ گیپ ڈھونڈنا
5-hypothesis کو define کرنا
6-ریسرچ ڈیزایؑن
7-تجربہ کرنا
8-ڈیٹا کا تجزیہ کرنا
9-ریزلٹ کی تشریح کرنا
10-اپنے کام کو رپورٹ کرنا
ریسرچ رپورٹ لکھنا
اپنے کام کو آپ کسی کانفرنس، جرنل، کتاب یا تھیسز کی صورت میں پیش کر سکتے ہیں- تمام صورتوں میں آپکا کام peer review ہو گا- کسی بھی ریسرچ رپورٹ میں کچھ بنیادی چیزوں کا ہونا ضروری ہے-
1-Abstract
یہ کسی بھی پیپر کا سب سے زیادہ پڑھا جانے والا حصہ ہوتا ہے-اس میں آپ اپنے پیپر کا خلاصہ بیان کرتے ہیں جس سے قاری فیصلہ کرتا ہے کہ پیپر اس کے مطلب کا ہے یا نہیں-
2-Introduction
اس حصے میں آپ اپنے ایک عمومی تعارف سے اپنے ٹاپک کی طرف قاری کو لے کر آتے ہیں-
3-Literature review
اس حصے میں آپ بتاتے ہیں کہ جس ٹاپک پر آپ کام کر رہے ہیں کسی اور نے اس ٹاپک پر کتنا کام کیا ہے-آپ دوسرے کے کام کو cite کرتے ہیں-
4-Method
یہاں آپ یہ بتاتے ہیں کہ آپ نے اپنے hypothesis کو test کیسے کیا؟
5-Result
اس حصے میں آپ اپنے تجربات سے حاصل ہونے والے نتایؑج بیان کرتے ہیں- اپنے رزلٹ کو آپ ٹیبل اور گراف کی صورت میں پیش کر سکتے ہیں- اپ کا رزلٹ آپ کے hypothesis کو چیک کرتا ہے- آپ کو حیران کن رزلٹ بھی مل سکتے ہیں جس کو دیانتداری سے رپورٹ کرنا ضروری ہے-
6-Conclusion
پیپر کے اختتام پر آپ اپنے پیپر کا خلاصہ کریں گے اور یہ بھی بتایؑں گے کہ دوسرے آپ کے کام کو کیسے آگے بڑھا سکتے ہیں-
7-References
پیپر کے آخر میں آپ وہ تمام حوالے جو اپنے پیپر میں بیاں کریں ان کو درج کریں گے-حوالے لکھنے کے لیے مختلف standard ہیں جیسے کہ MLA, APA وغیرہ جو کہ حوالہ لکھنے کا فارمیٹ بیان کرتے ہیں-
سرقہ (Plagiarism)
سرقہ سے مراد کسی کا آیؑڈیا یا ٹیکسٹ کو اپنے نام سے شائع کیا جاۓ- اس کی ایک اور قسم self plagiarism ہے جس سے مراد اپنے ہی کسی شائع شدہ کام کو تھوڑے ردوبدل کے بعد دوبارہ شائع کیا جاۓ- دونوں ہی صورتیں بددیانتی میں آتی ہیں- اگر کسی مصنف پر جرم ثابت ہو جاۓ تو مختلف نوعیت کی سزائیں دی جاتی ہیں مثلاؑ ڈگری کینسل کرنا، جاب میں تنزلی، کلاس میں تنزلی، پابندی لگانا وغیرہ- سرقہ سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ہمیشہ اپنے الفاظ میں تصانیف کی جایؑں اور ہمیشہ حوالے دیے جایؑں-
ریسرچ میٹرکس
کسی بھی ریسرچ کے لیول کو جانچنے کے لۓ کچھ میٹرکس ہیں- مثلاؑ امپیکٹ فیکٹر کے ذریعے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کوئی جرنل کس لیول پر ہے- اس کے علاوہ مختلف indexing agencies ہیں جیسے کے Scopus اور ISI وغیرہ- اس کے علاوہ HEC بھی جرنلز کی ایک لوکل رینکنگ جاری کرتا ہے جس کے تحت جرنلز کی W, X, Y, Z کیٹیگریز میں درجہ بندی کی جاتی ہے-
قاریؑن- آج کے آرٹیکل میں ہم نے ریسرچ سے متعلق بنیادی آگاہی آپ کو فراہم کی- امید ہے کہ آپ نے اس سے بہت کچھ سیکھا ہو گا- اپنی آراء سے ضرور آگاہ کیجیے گا-