سوال
آج کل میرج بیوروز پر لوگوں کے رشتے بہت مشکل سے کیوں ہوتے ہیں یا پھر کچھ لوگوں کا رشتہ 4, 5 سال کی کوشش کے باوجود بھی ابھی تک نہیں ہوا؟
جواب:
ہم اپنے تجربے کے مطابق یہ کہہ سکتے ہیں کہ میرج بیوروز پر رجسٹرڈ ہونے والے 90 فیصد لوگ وہی ہیں جو شادی کے لئے تو سیریس ہیں لیکن وہ میرج بیورو پر یہ سوچ کر آتے ہیں کہ شاید میرج بیورو کوئ فیکٹری ہے اور وہ ان کو ایک ایسا رشتہ تیار کرکے دے گی جو ان کی سوچ سے سو فیصد میچ کرتا ہوگا. سوشل میڈیا پر بھی ہر طرح کے رشتے دیکھ دیکھ ان لوگوں کا دماغ کسی ایک رشتے پر مطمئن نہیں ہو رہا ہوتا اور ان کو ایک سے ایک رشتہ مزید اچھا لگنے لگ جاتا ہے۔اور 100 فیصد پرفیکٹ اور انتہائی اچھا رشتہ ڈھونڈنے کی سوچ سے آئے ان لوگوں میں کمپرومائز نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی ۔
ہر میرج بیورو پر سینکڑوں رشتے موجود ہونے کے باوجود بھی مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر زیادہ تر لوگوں کے رشتے نہیں ہورہے۔
1- لڑکیوں اور ان کے والدین کو 25-30 سال کی عمر کے ایسا لڑکا چاہیے ہوتا ہے جو ان کو وہ تمام آسائشیں مہیا کر سکے جو لڑکی کو اس کا والد 50+ کی عمر میں مہیا کر رہا ہے ۔
2- کسی خاص قوم یا خاص زبان کا رشتہ ڈھونڈنا
3- جب کسی خاص زبان یا خاص قوم کا رشتہ مل جائے تو اس کے بعد یہ بات آ جاتی ہے کہ اس کی تعلیم ہم سے کم کیوں ہے، اس کی آمدن تھوڑی کیوں ہے، لڑکے کا قد ہماری لڑکی سے 2 انچ بڑا کیوں نہیں ہے، ہمیں تو قریب کا رشتہ چاہیے ، یہ دور کا ہے، شکل نہیں پسند، جسم تھوڑا موٹا لگ رہا، سرکاری نوکری کیوں نہیں ہے وغیرہ وغیرہ ۔
اس طرح کی درجنوں باتیں نکل آتی ہیں
3- جن کی خاص قوم یا زبان کی ڈیمانڈ نہیں ہوتی وہ بھی اچھے سے اچھا رشتہ ڈھونڈنے کے چکر میں ایک دوسرے کے کیڑے نکال کر ریجیکٹ کرتے رہتے ہیں ۔
4- میرج بیورو والوں کے ساتھ یہ مسئلہ ہوتا ہے کہ وہ ان میں سے کوئی ایک ڈیمانڈ پوری کرتے ہیں تو دوسری کم ہو جاتی ہے پھر دوسری پوری کرتے ہیں تو تیسری کم ہوجاتی ہے اور اگر ایک پارٹی کمپرومائز کر کے بات بڑھانے کے لیے تیار ہو تو دوسری پارٹی کیڑے نکال کر ریجیکٹ کر دیتی ہیں.
اور آخر میں پھر یہ لوگ میرج بیورو پر الزام لگاتے ہیں کہ یہ ہمیں اچھا رشتہ نہیں دکھا رہے ۔ پیسے لے کر بھاگ گئے, ہماری ڈیمانڈ کے مطابق رشتہ نہیں دکھاتے وغیرہ وغیرہ ۔ لیکن یہ لوگ اپنی طرف دیکھنے کے لئے بالکل راضی نہیں ہوتے کہ ہم کیا ہیں اور ہماری ڈیمانڈز کیا ہیں اور کیا یہ سارا کچھ ایک ساتھ ہونا آسانی سے ممکن ہے۔
باقی 10 فیصد لوگ ایسے ہیں جو اوپر کی گئی باتوں کو سمجھتے ہیں۔ اور ان کو پارٹنر بھی انہی کی طرح کی اچھی سوچ والا مل جاتا ہے ۔
یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی ڈیمانڈ کو جائز رکھتے ہیں اور کمپرومائز کرنے پر تیار ہوتے ہیں اور یہ لوگ میرج بیوروز کو بھی سمجھتے ہیں کہ میرج بیورو والے کس حد تک اور کیا ممکن مدد کر سکتے ہیں۔ یہی وہ دس فیصد لوگ ہیں جو شادی کو ایک سنت سمجھ کر کرتے ہیں نہ کہ شادی کو بزنس ایگریمنٹ سمجھتے ہیں۔
ہیں ۔ ان لوگوں کا ایمان ہوتا ہے کہ رشتہ اچھا چلنا یا نہ چلنے کا اوپر دی گئی چیزوں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا اور زیادہ پیسہ ہونے سے بھی رشتہ اچھا چلنے کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی۔ اوپر والے نے جسے امیر کرنا ہو وہ شادی کے بعد بھی کر دیتا ہے اور وہ جسے چاہے تو اس امیر کو شادی کے بعد غریب بھی کر دیتا ہے۔ قرآن اور حدیث سے یہ بات بھی ثابت ہے کہ شادی کے بعد انسان کے رزق میں برکت ہوتی ہے۔
یہ سب لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ اگر آ پ بھی اوپر بتائے گئے 90 فیصد لوگوں کی سوچ کے مالک ہیں تو برائے مہربانی اپنی سوچ کو تبدیل کر کے لوگوں کے نکاح کو آسان بنانے میں مدد کریں ۔ شکریہ (حاجی شفیق شاہد).