Search this site
Embedded Files

 انسان کے ذہن میں سوالات اٹھتے رہے ہیں۔ ان میں سے ایک سوال یہ ہے کہ "سور" کو کیوں اور کیسے پیدا کیا گیا؟

نیا کی تخلیق اور اس میں موجود مختلف مخلوقات کے بارے میں ہمیشہ سے انسان کے ذہن میں سوالات اٹھتے رہے ہیں۔ ان میں سے ایک سوال یہ ہے کہ "سور" کو کیوں اور کیسے پیدا کیا گیا؟ یہ سوال نہ صرف مذہبی اور تاریخی حوالوں سے دلچسپ ہے بلکہ سائنسی نقطہ نظر سے بھی ایک پراسرار موضوع ہے۔


قدیم تہذیبوں میں سور کے بارے میں مختلف کہانیاں ملتی ہیں۔ کچھ کے نزدیک یہ ایک مقدس جانور تھا، جبکہ دیگر تہذیبوں نے اسے گندگی اور ناپاکی کی علامت قرار دیا۔ مثال کے طور پر، یونانی دیومالائی کہانیوں میں سور کو بعض اوقات زمین کی زرخیزی کی علامت سمجھا جاتا تھا، جبکہ دیگر ثقافتوں میں اسے بدی کی قوتوں سے جوڑا جاتا تھا۔


مذہبی کتابوں میں سور کا ذکر مختلف انداز میں کیا گیا ہے۔ اسلام میں سور کو ناپاک قرار دیا گیا ہے اور اس کے گوشت کو حرام ٹھہرایا گیا ہے۔ قرآن مجید میں سور کے بارے میں واضح احکامات موجود ہیں جو مسلمانوں کو اس کے استعمال سے روکتے ہیں۔ دوسری طرف، عیسائیت اور یہودیت میں بھی سور کے بارے میں ملے جلے خیالات پائے جاتے ہیں۔ کچھ فرقے اسے حرام سمجھتے ہیں، جبکہ کچھ کے نزدیک یہ محض ایک جانور ہے جسے کھایا جا سکتا ہے۔

سائنس کے مطابق، سور کی تخلیق ارتقائی عمل کا نتیجہ ہے۔ لاکھوں سال پہلے، جنگلی سؤروں کی مختلف اقسام زمین پر موجود تھیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ، ان میں جینیاتی تبدیلیاں ہوتی رہیں اور یوں مختلف اقسام کے سور وجود میں آئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سور کی جسمانی ساخت اور نظام انہضام انسان کے نظام سے کافی حد تک مشابہت رکھتا ہے، جو سائنسدانوں کے لیے ایک اہم تحقیق کا موضوع رہا ہے۔


یہ سوال کہ سور کو کیوں پیدا کیا گیا، کئی اخلاقی اور فلسفیانہ پہلوؤں کو جنم دیتا ہے۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ ہر مخلوق کا وجود ایک خاص مقصد کے تحت ہے۔ سور، جو عام طور پر گندگی کھانے کے لیے مشہور ہے، قدرتی ماحول کو صاف رکھنے میں اپنا کردار ادا کرتا ہے۔

لیکن سوال یہ ہے کہ کیا سور صرف گندگی صاف کرنے کے لیے پیدا ہوا؟ یا پھر اس کے وجود کے پیچھے کوئی اور گہرا راز چھپا ہے؟ شاید انسان کبھی بھی اس سوال کا مکمل جواب نہ جان سکے، لیکن یہ بات طے ہے کہ سور کی تخلیق، چاہے وہ مذہبی نقطہ نظر سے ہو یا سائنسی، ایک ایسا موضوع ہے جو ہمیشہ انسانی تجسس کو بڑھاتا رہے گا۔


for more details click here 

Google Sites
Report abuse
Page details
Page updated
Google Sites
Report abuse